دہلی پولس اور سپریم کورٹ

دہلی پولیس کی اپیل کے بعد بھی سپریم کورٹ نے تین طلبا کارکنوں کی ضمانت برقرار رکھی

نئی دہلی {پاک صحافت} بھارت کے سپریم کورٹ نے دہلی فسادات کے معاملے میں تین ملزم طلباء کارکنوں کو ضمانت دینے کے لئے ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔

دہلی فسادات کیس کے تین ملزموں کو ضمانت دینے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت نے جمعہ کو دہلی پولیس کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے دہلی پولیس کی درخواست پر نتاشا نارووال ، دیونگنا کالیتا اور آصف تانھا کو نوٹس جاری کیا لیکن ہائی کورٹ کے فیصلے پر روکنے سے انکار کردیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ فی الحال یو اے پی اے کا کوئی بھی ملزم ہائی کورٹ کے اس حکم کا حوالہ دے کر ملک کی کسی بھی عدالت میں ریلیف حاصل نہیں کر سکے گا۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 4 ہفتوں کے بعد ہوگی۔

فسادات کے ملزموں کی ضمانت کو چیلنج کرنے والی دہلی پولیس کی درخواست پر سپریم کورٹ نے تینوں ملزموں کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں لیکن ساتھ ہی واضح طور پر یہ بھی کہا ہے کہ تینوں ملزمان جو ضمانت پر رہ چکے ہیں وہ فی الحال باہر رہیں گے۔ . جسٹس ہیمنت گپتا اور وی رامسوبرینیمین کے بنچ نے اس معاملے کی سماعت کی۔ دہلی پولیس نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ ملک میں غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ یو اے پی اے کے تمام معاملات ہائی کورٹ کے فیصلے سے متاثر ہوں گے ، لہذا ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگائی جائے۔ یاد رہے کہ کلیتا ، نارووال اور تانہا کو مئی 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں دہلی ہائی کورٹ نے 15 جون کو ضمانت دے دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

لندن احتجاج

رفح میں نسل کشی نہیں؛ کی پکار نے لندن کو ہلا کر رکھ دیا

(پاک صحافت) صیہونی حکومت کی فوج کے سرحدی شہر رفح پر قبضے کے ساتھ ہی ہزاروں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے