شاہی عید گاہ

بھارت، متھرا کی شاہی عیدگاہ کا معاملہ عدالت عظمی پہونچا

نئی دہلی {پاک صحافت} بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر متھرا کی شاہی عیدگاہ کا معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں معاہدے کے ذریعہ مسلمانوں کو عیدہ گاہ والی زمین دینے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہندوؤں کو دھوکہ دے کر کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ کی جائیداد پر بلاجواز سمجھوتہ کیا گیا اور شاہی عیدگاہ کو دے دیاگیا جوغلط ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہندوؤں کو دھوکہ دے کر ، کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ کی جائیداد پر بلاجواز سمجھوتہ کیا گیا اور شاہی عیدگاہ کو دے دیاگیا جوغلط ہے۔

درخواست گزار ایڈوکیٹ منوہر لال شرما نے کہا ہے کہ عدالت بتائے کہ سری کرشنا جنم سیوا ادارہ نے شاہی عیدگاہ کے ساتھ 12؍اگست 1968 کو جس معاہدے پردستخط کیا وہ بغیر کسی دائرئہ اختیار کے ہوا تھا ، لہٰذا یہ کسی پر پابند نہیں ہے۔درخواست میں یہ بھی گزارش کی گئی ہے کہ ایس آئی ٹی کاقیام سری کرشنا سنستھان کے ذریعہ کرشن جنم بھومی کی دولت ہندوؤں کو دھوکہ دے کر دی گئی ہے اور سنستھان کے ممبروں کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔ تفصیلی اطلاعات کے مطابق متھرا کی شاہی عیدگاہ کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا ہے، سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں 53 سال پرانے سمجھوتے کو ایس آئی ٹی جانچ کرانے کی درخواست کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے