(پاک صحافت) گوگل کروم میں 4 جنوری سے ویب سائٹس کو تھرڈ پارٹی کوکیز کے استعمال سے روکنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ خیال رہے کہ ویب سائٹس کی جانب سے تھرڈ پارٹی کوکیز کو استعمال کرکے لوگوں کے آن لائن رویوں کو ٹریک کیا جاتا ہے اور اس کی بنیاد پر اشتہارات دکھائے جاتے ہیں۔
گوگل پرائیویسی سینڈ باکس پراجیکٹ کے سربراہ انتھونی شاویز نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ ابتدا میں گوگل کروم کے ایک فیصد صارفین کے ویب براؤزر میں تھرڈ پارٹی کوکیز کو بلاک کیا جا رہا ہے۔ گوگل کی جانب سے 2024 کے اختتام تک یہ فیچر تمام کروم صارفین کے لیے متعارف کرا دیا جائے گا۔ خیال رہے کہ گوگل کی جانب سے اس فیچر پر کافی عرصے سے کام کیا جا رہا تھا مگر اس پر عملدرآمد متعدد بار ملتوی کیا گیا۔ کروم میں کی جانے والی یہ تبدیلی ویب سائٹس کے لیے بہت بڑی ہوگی۔
واضح رہے کہ ویب براؤزنگ کے دوران ویب سائٹس کی جانب سے چھوٹی ٹیکسٹ فائلز کی شکل میں کوکیز کو صارف کے فون اور کمپیوٹر پر اسٹور کیا جاتا ہے تاکہ اس کے آن لائن رویوں کا علم ہوسکے، جس کے مطابق اشتہارات دکھائے جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں گوگل کروم سب سے زیادہ استعمال ہونے والا ویب براؤزر ہے اور 63 فیصد صارفین براؤزنگ کے لیے اسے ترجیح دیتے ہیں۔ سفاری، فائر فوکس، مائیکرو سافٹ ایج اور دیگر میں تھرڈ پارٹی کوکیز کو بلاک کرنے کا فیچر کافی عرصے سے موجود ہے۔ مگر گوگل کی جانب سے اس حوالے سے سست روی سے پیشرفت کی جا رہی ہے کیونکہ اس فیچر سے آن لائن اشتہارات کی صنعت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔