(پاک صحافت) یمن کے صوبوں صنعا اور صعدہ پر امریکی اور برطانوی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے پاکستانی سینیٹر نے امت اسلامیہ سے اس اسلامی ملک میں جرائم کو روکنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یمنی عوام نے کبھی بھی ان جارحیت کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے اور استکبار کے سامنے ثابت قدم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر علامہ ناصر عباس جعفری نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر یمنی عوام کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے شروع کی گئی ظالمانہ اور وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا: "یہ کوئی نئی جنگ نہیں ہے، بلکہ یمنی عوام پر برسوں سے مسلط ہونے والے انتھک مصائب کی توسیع ہے۔” تاہم یمنیوں کا جذبہ اٹوٹ ہے اور وہ جارحین کے مقابلے میں ثابت قدم ہیں۔
ذرائع کے مطابق علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ یمنی عوام کے خلاف جرم کی واحد وجہ ان کا ظلم کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار اور غزہ کے معصوم شہریوں سمیت مظلوموں کی غیر متزلزل حمایت ہے جو اسرائیلی حکومت کے ہولناک حملوں کو برداشت کر رہے ہیں۔ اپنے مصائب کے باوجود یمنی عوام صیہونیوں کے ظلم اور امریکہ کی قیادت میں خطے میں سامراجی منصوبوں کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔
سینیٹر جعفری نے زور دے کر کہا: تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ ظالمانہ جارحیت انصاف کے لیے لڑنے والے لوگوں کے جذبے کو پست نہیں کر سکتی۔ اگر صرف جنگ ہی فتح کی ضمانت دیتی تو صیہونی حکومت فلسطینیوں کی مزاحمت کو بہت پہلے کچل چکی ہوتی یا لبنان ہتھیار ڈال دیتا لیکن مظلوموں کی مزاحمت ہمیشہ جارحوں کی طاقت پر غالب رہے گی۔