مصر

الازہر پر صہیونی حملے پر مصری اشرافیہ کا ردعمل

پاک صحافت الازہر اور اس کے شیخ پر صیہونی حکومت کے چینل 12 کے حملے کے بعد مصری اشرافیہ کا ردعمل سامنے آیا۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق آج (پیر) روزنامہ رائی الیوم نے ایک مضمون میں مصر کے الازہر پر صیہونی حکومت کے چینل 12 کے حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں پڑھایا جانے والا مواد صیہونی حکومت سے نفرت اور دشمنی کے عین مطابق ہے۔ اس سلسلے میں مصریوں کے رد عمل پر گفتگو کی ہے: الازہر اور اس کے شیخ پر اس شدید اسرائیلی حملے کی کیا وجہ ہے؟ کیا غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت میں اس کا موقف اس کی وجہ ہے؟ صہیونیوں نے الازہر کو کیوں نشانہ بنایا؟ مصریوں کا ردعمل کیا ہے؟

اسلامی امور کے محقق اور مصر کی وزارت اوقاف کے سابق عہدیداروں میں سے ایک الفقی کا اس حوالے سے خیال ہے: الازہر کی شروع سے لے کر اب تک کی پالیسی اقوام کے درمیان اعتدال اور بقائے باہمی کو فروغ دینے کی سمت میں ہے۔ اسلام رحمت اور مساوات کا مذہب ہے۔ الازہر اور اس کے شیخ پر حملہ حقیقت کے منافی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: الازہر کے خلاف صیہونی حکومت کے چینل 12 کا دعویٰ غیر منطقی اور ہتک آمیز ہے اور الازہر ہمیشہ اعتدال پسند رہا ہے۔ اس کے برعکس اس حکومت کے اسکولوں میں غیر انسانی اور نسل پرستی پر مبنی مضامین پڑھائے جاتے ہیں۔ کیا مصر کے لوگوں کو اسرائیلی حکومت کے سانحات اور جرائم نظر نہیں آتے کہ وہ کس طرح بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو مارتی ہے؟ الازہر کے خلاف یہ تحریکیں کہیں بھی آگے نہیں بڑھیں گی، اور مقدس مقام ہمارا ہے اور زمین ہماری ہے، اور کلیسائے قیامت ہم سب کے دلوں میں جگہ رکھتا ہے۔

مصری سیاست دان “عبداللہ العسائل” نے بھی اس حوالے سے کہا: “الازہر اور اس کے شیخ پر صیہونی حکومت کے چینل 12 کا حملہ دراصل الازہر کے اسرائیل مخالف موقف کی طرف اشارہ ہے، جو فلسطین کے نگل جانے کے حقائق سے متعلق ہے، اور تمام مصری اسرائیل سے نفرت کرتے ہیں اور متاثرین کی حمایت کرتے ہیں۔” صیہونی بھی مصر سے نفرت کرتے ہیں اور اس کی تباہی کے خواہاں ہیں۔ نہ صرف الازہر اور اس کے شیخ بلکہ تمام مصری جلاد کے خلاف مقتول کی حمایت کرتے ہیں۔

مصری تجزیہ نگار “مصطفی بیکری” نے بھی اس سلسلے میں کہا: الازہر اور اس کے شیخ پر صہیونی نیٹ ورک کا حملہ الازہر اور اس کے شیخ کے لیے اعزاز کا تمغہ ہے۔

صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ الازہر مذہبی انسٹی ٹیوٹ تقریباً 20 لاکھ طلباء پر مشتمل ایک تعلیمی فوج چلاتا ہے جو غاصب حکومت کے خلاف سخت موقف رکھتے ہیں۔

اس عبرانی ٹی وی نے الازہر شیخ احمد الطیب پر فلسطینی مزاحمتی تحریک (حماس) سے رابطے کا الزام بھی لگایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے