السیسی

ہم نے رفح درہ بند نہیں کیا، اسرائیل نے بمباری کی: السیسی

پاک صحافت مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے قاہرہ اجلاس کے آغاز میں کہا کہ ہم نے درہ رفح کو بند نہیں کیا بلکہ اسرائیل نے اس پر بمباری کی اور ہم اب بھی فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے مخالف ہیں۔

پاک صحافت کے مطابق مصری صدر نے قاہرہ اجلاس میں کہا کہ ہم نسل کشی یا عام شہریوں کے قتل کی بلاشبہ مذمت کرتے ہیں۔ اسی طرح انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ ہم فلسطینی عوام اور تمام عام شہریوں کے لیے بین الاقوامی حمایت کا مطالبہ کرتے ہیں۔

اسی طرح انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکی صدر جو بائیڈن سے رفح پاس کو کھلا رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ فلسطینی قوم اپنا وطن چھوڑنا چاہتی ہے تو وہ گہری غلطی پر ہے اور فلسطینی قوم اپنے وطن کو ہر گز نہیں چھوڑنا چاہتی چاہے اسے قبضے میں ہی رہنا پڑے۔

دریں اثنا، ایک فلسطینی کارکن المصابہ نے زور دیا ہے کہ یہ انسانی امداد بہت محدود اور چھوٹی ہے اور اس سے غزہ کی پٹی کی دل دہلا دینے والی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی اور ایک محفوظ راستہ کھولا جانا چاہیے جس کے ذریعے 24 گھنٹے انسانی امداد بھیجی جا سکے۔ زخمیوں کو مناسب طبی خدمات فراہم کی جائیں۔

واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر سے 20 اکتوبر کے درمیان رفح پاس پر کم از کم تین بار بمباری کی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے گزشتہ روز رفح پاس کے سامنے کہا کہ غزہ کی پٹی کے 20 لاکھ افراد ان دیواروں کے پیچھے مختلف مسائل سے دوچار ہیں اور انہیں خوراک، ایندھن وغیرہ کی ضرورت ہے اور فلسطینی عوام کو دوبارہ سزا نہیں دی جانی چاہیے۔ایک بار جنگ کے ذریعے۔ اور ایک بار انسانی امداد روک کر۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے