سعودی اور اسرائیل

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے سعودی حکام کی تعریف کیوں کی؟

پاک صحافت اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، درجنوں اسرائیلی مسافروں کو لے کر تل ابیب جانے والے مسافر طیارے نے پیر کو سعودی عرب میں فنی خرابی کے باعث ہنگامی لینڈنگ کی۔

طیارے میں تقریباً 128 صہیونی سوار تھے جنہیں منگل کے روز دوبارہ تل ابیب جانے سے قبل جدہ کے ایک ہوٹل میں رات گزارنی پڑی۔

صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بیان جاری کر کے اسرائیلی طیارے کو لینڈنگ کی اجازت دینے اور مسافروں کی میزبانی کرنے پر سعودی حکام کا شکریہ ادا کیا۔

قابل غور ہے کہ سعودی عرب نے ابھی تک صیہونی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے لیکن صیہونی حکومت کے ساتھ اس کے انٹیلی جنس تعاون کے بارے میں کافی عرصے سے گرما گرم بحث جاری ہے۔

نیتن یاہو نے کہا: میں سعودی حکام کی جانب سے اسرائیلی مسافروں کے پرتپاک استقبال کی بہت تعریف کرتا ہوں۔

تاہم اس سے قبل بھی سعودی عرب اسرائیلی طیاروں کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دے چکا ہے اور اس کے حکام کی اسرائیلی حکام سے خفیہ ملاقاتوں کی خبریں میڈیا پر آ چکی ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل اور کئی مسلم اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ڈیل آف دی سنچری کے نام سے ایک معاہدہ کرنا چاہتی تھی لیکن اس معاہدے پر صرف بحرین، متحدہ عرب امارات اور سوڈان نے دستخط کیے تھے اور سعودی عرب نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

لیکن پردے کے پیچھے اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے درمیان عوامی سطح پر بات چیت کے ذریعے ریاض اور تل ابیب آہستہ آہستہ سرکاری تعلقات قائم کرنے کے قریب آ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے