بغداد

بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے کو صدر تحریک کے حامیوں نے آگ لگا دی

پاک صحافت قطر کے الجزیرہ نیوز نیٹ ورک نے جمعرات کی صبح دعویٰ کیا ہے کہ بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے کو سید مقتدیٰ صدر کی تحریک کے حامیوں نے آگ لگا دی ہے۔

اس قطری نیٹ ورک سے آئی آر این اے کے مطابق بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے کو آگ لگانے کے بعد صدر تحریک کے حامی سویڈن کے سفارت خانے میں گھس گئے۔

یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا ہے جب عراقی وزیر خارجہ نے بدھ کے روز اپنے سویڈش ہم منصب کے ساتھ بات چیت میں اس بات پر زور دیا تھا کہ اسلام اور قرآن کریم کی توہین کرنے والے اعمال کی تکرار کو روکا جانا چاہیے۔

عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے اعلان کیا کہ ملک کے وزیر خارجہ فواد حسین نے سویڈن کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم سے فون پر بات کی اور قرآن کی بے حرمتی کرنے والے کو اپنے اقدام کو دہرانے کی دھمکی دینے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔

حسین نے ان عہدوں کے خطرناک ہونے پر زور دیا اور سویڈن کی حکومت سے کہا کہ وہ ان ذلت آمیز اقدامات کے اعادہ کو روکنے اور اس سے نمٹنے کے لیے اقدام کرے۔

اس سے قبل سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے بعد عراقی شہریوں نے 8 جولائی کو بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے کی طرف مارچ کیا اور سٹاک ہوم حکومت کی جانب سے قرآن پاک کی توہین کی اجازت دینے کے خلاف احتجاجاً اس ملک کے سفارت خانے میں داخل ہوئے اور سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔

عراقی مظاہرین سب سے پہلے وسطی بغداد کے علاقے الصلاحیہ میں سویڈش سفارت خانے کی عمارت کے سامنے جمع ہوئے اور سویڈن کی حکومت کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کی اجازت کے خلاف نعرے لگائے اور اس اقدام کی مذمت کی۔

اسی دوران عراق کی وزارت خارجہ نے سٹاک ہوم میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف بغداد میں سویڈن کے سفیر کو طلب کیا اور اس بے حرمتی کے مرتکب کی حوالگی کا مطالبہ کیا۔

اس وزارت نے مطالبہ کیا کہ عراقی نژاد سویڈش شخص “سالوان مامیکا” جس نے قرآن پاک کا نسخہ جلایا تھا، کو عراق کے حوالے کیا جائے تاکہ اس کے خلاف ملکی قوانین کے مطابق مقدمہ چلایا جا سکے۔

8 جولائی کو عراق کی سپریم کورٹ کے سربراہ نے حکم دیا کہ سویڈن میں قرآن پاک کو جلانے کی کوشش کرنے والے عراقی نژاد شخص کے خلاف مقدمہ چلایا جائے اور اسے عراق کے حوالے کرنے کے لیے ضروری قانونی اقدامات کیے جائیں۔

“فائق زیدان” نے عراقی پینل کوڈ کے آرٹیکل 14 کی دفعات کی بنیاد پر سویڈن میں قرآن پاک کو جلانے کی کوشش کرنے والے عراقی نژاد کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا۔

عراقی حکومت کے ترجمان “بسم العوادی” نے بھی اس بات پر زور دیا کہ بغداد حکومت بعض ذہنی مریض اور انتہا پسندوں کی طرف سے قرآن کریم کے نسخوں کو بار بار جلانے کے حوالے سے کئے گئے اقدامات کی شدید مذمت کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: عراقی حکومت کا خیال ہے کہ اس گھناؤنے اقدام نے لاکھوں مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے اور یہاں تک کہ مغرب کے لوگوں کو بھی ناراض کیا ہے جو طویل عرصے سے تنوع، دوسرے لوگوں کی آراء کے احترام، مذاہب کی حمایت اور مذہبی پیروکاروں کے حقوق کا خیرمقدم کرتے رہے ہیں۔

عراق میں شیعوں کے اعلیٰ ترین مرجع تقلید آیت اللہ سید علی سیستانی نے بھی 8 جولائی کو اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس کے نام ایک بیان اور پیغام میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور سویڈش حکومت کی اجازت کے بارے میں کہا: آزادی اظہار کا احترام اس شرمناک رویے کا جواز نہیں بن سکتا، جو دنیا کے دو ارب سے زیادہ مسلمانوں کے مقدسات پر کھلا حملہ ہے۔

7 جولائی کو اس ملک کے حکام اور پولیس کی مدد سے ایک سویڈش انتہا پسند نے سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے باہر تقریباً 200 مسلمانوں کی آنکھوں کے سامنے قرآن پاک کو نذر آتش کر دیا۔

حالیہ برسوں میں، بعض یورپی ممالک، خاص طور پر اسکینڈینیویئن خطہ، مسلمانوں کے مقدسات کی پامالی اور بے حرمتی کا منظر پیش کرتا رہا ہے۔ سویڈن کی پولیس کی حمایت کے سائے میں دائیں بازو کے انتہا پسندوں نے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی اور مسلمانوں کے احتجاج کو بھی دبا دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے