حماس

حماس کے عہدیدار: قابض حکومت مغربی کنارے میں مزاحمت کے پھیلاؤ سے خوفزدہ ہے

پاک صحافت فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ “صالح العروری” نے کہا ہے کہ قابض حکومت مغربی کنارے میں مزاحمت کے پھیلاؤ سے خوفزدہ ہے۔

المیادین سےپاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، “صالح العروری” نے کہا: “اسرائیل کی قابض حکومت مغربی کنارے میں مزاحمت کی توسیع سے خوفزدہ اور پریشان ہے۔”

انہوں نے تاکید کی: “صیہونی دشمن کے ساتھ آخری معرکہ میں مزاحمت حرکت میں آئے گی اور اسے محدود اور کم کرنے اور اس پر واضح اور فیصلہ کن فتح حاصل کرنے کے لیے قابض حکومت کو حقیقی ضرب لگے گی۔”

حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ نے کہا: قابض حکومت نے تمام عرب ممالک کو شکست دے دی لیکن اب وہ حزب اللہ، حماس اور اسلامی جہاد سے روک تھام کی کوشش کر رہی ہے جو اس حکومت کے خلاف کھڑے ہیں اور اس پر اپنی مساوات مسلط کر رہے ہیں۔

العروری نے مزید کہا: میں دشمن کے مجرم اور فاشسٹ لیڈروں سے کہتا ہوں کہ شیخ خدر عدنان اور غزہ کے رہنماؤں کے قتل کا ردعمل ختم نہیں ہوا اور جو کچھ ہوا وہ ابتدائی ردعمل ہے اور مزاحمت نے اپنا آخری لفظ نہیں کہا۔ مزاحمت کا منہ توڑ جواب آرہا ہے۔

گذشتہ منگل کو صیہونی حکومت کے طیاروں نے غزہ کی پٹی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں اسلامی جہاد تحریک کے تین اعلیٰ کمانڈروں سمیت درجنوں فلسطینی، متعدد خواتین اور بچے شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔

اس حملے کے بعد صیہونی بستیوں کے خلاف مزاحمتی راکٹ حملوں کی ایک بڑی لہر کی گئی جس کے نتیجے میں بالآخر صیہونی حکومت جنگ بندی کے معاہدے پر آمادہ ہوئی۔

ہفتے کی رات کو خبر رساں ذرائع نے مصر کی ثالثی سے فلسطینی مزاحمتی قوتوں اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے