اسرائیل

اسرائیلی کابینہ میں افراتفری / حاضرین دم توڑ گئے

پاک صحافت صیہونی ذرائع نے صیہونی حکومت کی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں وزراء، عدالتی مشیر اور “شاباک” کے سربراہ کے درمیان انتشار اور زبانی بحث کی اطلاع دی ہے۔

سما نیوز ایجنسی کے حوالے سے پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے ادارے (شاباک) کے سربراہ “رونین بار” نے مقبوضہ بیت المقدس میں بنیادی تبدیلیوں کے خلاف خبردار کیا جس کا مطالبہ بعض صیہونی وزراء نے حال ہی میں کیا تھا۔

بعض صہیونی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اس حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر “اطامر بن گوور” نے کابینہ کے اجلاس کے دوران “شفاعت” کیمپ اور مقبوضہ بیت المقدس کے دیگر علاقوں میں کرفیو لگانے کا مطالبہ کیا۔

اس کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ  نے بھی مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے رہائشی علاقوں کی ناکہ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

ان ذرائع کا کہنا ہے کہ شباک کے سربراہ نے ان دونوں وزراء کے مطالبات کی مخالفت کی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق سیکورٹی اداروں اور ان کے سربراہ شباک نے ان مطالبات کی مخالفت کی ہے۔

مٹینگ

صیہونی حکومت کے سیکورٹی اداروں کا خیال ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے خلاف ان کارروائیوں کا انجام صہیونی اہداف کے خلاف حملوں میں اضافے کا باعث بنے گا۔

صیہونی حکومت کے چینل 13 نے کابینہ کے اجلاس میں شرکت کرنے والے ایک اعلیٰ عہدے دار کے حوالے سے تاکید کی ہے کہ بین گویر یہ نہیں سمجھتے کہ وہ اب کابینہ کے اجلاس میں ہیں نہ کہ کنیسٹ (پارلیمنٹ) کمیشن میں۔

اس نیٹ ورک نے اعلان کیا کہ سیکورٹی حکام نے بین گوئر کی تجاویز کو انتہا پسندانہ قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ یہ معاملات کشیدگی کے دائرے میں توسیع اور یروشلم اور مغربی کنارے میں قابض افواج اور آباد کاروں کے خلاف فلسطینی کارروائیوں میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

شباک کے سربراہ نے کابینہ کے حالیہ اجلاس میں کہا کہ سڑکوں کی بندش اور نقل و حرکت پر پابندی، جو صہیونی افواج نے شفاعت کیمپ میں 8 اکتوبر کو “عودی التمیمی” آپریشن کے بعد کی تھی، کو بھاری نقصان پہنچا۔

صیہونی حکومت کے چینل 11 نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں صیہونی کابینہ کے عدالتی مشیر بین گوئر اور اس کے درمیان لفظی جنگ ہوئی اور بین گوئر نے عدالتی مشیر سے کہا کہ تم زمین پر نہیں رہتے۔ جہاں میں رہتا ہوں، تم ہمارا کام خراب کر رہے ہو۔” کینی، آپ کو (شہید) خیری علقم کا گھر صبح 8 بجے بند کرنے کا حکم ملا، لیکن آپ نے اس پر عمل درآمد میں تاخیر کی۔

عدالتی مشیر نے یہ بھی کہا کہ ’مجھے یہ حکم صبح نہیں ملا بلکہ رات کو پہنچا دیا گیا‘۔

صیہونی حکومت کے وزیر انصاف یاریو لیون نے بھی ان سے کہا کہ “یہ بات واضح ہے کہ عدالتی مشیر وقت کی جہت کو نہیں سمجھتے اور یہ نہیں سمجھتے کہ اگر آپ نے فوری کارروائی نہیں کی تو آپ پر حملہ کیا جائے گا۔”

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے