تہران {پاک صحافت} صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ملک کی صنعتوں نے مختلف جہتوں سے ترقی کی ہے، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی ناکام ہوچکی ہے۔ ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ امریکیوں نے خود بھی اس پالیسی کی ناکامی کو قبول کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویانا میں ہونے والی بات چیت کے پیش نظر امریکیوں نے پابندیاں ختم کرنے کے لئے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔ صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی اسی طرح کہا ہے کہ ہم بات چیت جاری رکھیں گے۔
دریں اثنا ، ایران کے نائب وزیر خارجہ اور جوہری مذاکرات کار ٹیم کے چیئرمین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ 95 فیصد پابندیاں ختم کرنے کے لئے ایک معاہدہ طے پایا ہے۔
ویانا میں عراقی مذاکرات کے بعد سید عباس تہران واپس آئے ہیں اور آج انہوں نے ایران کی پارلیمنٹ میں خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے اجلاس میں شرکت کی اور ویانا میں ہونے والے مذاکرات کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ 95 پابندیاں منسوخ کردی گئیں ہیں۔
ایران کی پارلیمنٹ میں خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے رکن ، شہریار حیدری نے ایران میں ایک پریس نمائندے کو بتایا کہ عباس عراقی نے بتایا ہے کہ بات چیت پابندیوں کے خاتمے کے بارے میں ہے اور جاری مذاکرات میں باقی ہے۔ بھی ختم کیا جائے۔