پاک صحافت المیادین نیٹ ورک نے ایک ذریعے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ حماس نے جنگ بندی کے مجوزہ پیکج کے جواب میں اپنے موقف پر زور دیا ہے۔
پاک صحافت کے مطابق المیادین ٹی وی نے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ مجوزہ جنگ بندی پیکج کے جواب میں حماس نے مستقل جنگ بندی کے قیام، غزہ کی پٹی سے مکمل انخلا اور اس کے بارے میں اپنے موقف پر زور دیا ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی
اس ذریعے نے مزید کہا کہ حماس نے فلاڈیلفیا کے محور صلاح الدین اور رفح کراسنگ سے دستبرداری کی ضرورت پر زور دیا ہے اور ساتھ ہی عمر قید کی سزا پانے والے قیدیوں کی رہائی کے لیے کسی بھی "ویٹو” کی مخالفت کی ہے۔
اس ذریعے کے مطابق حماس نے پیراگراف 8 اور 14 کے حوالے سے لچک کا مظاہرہ کیا ہے جس میں مستقل جنگ بندی کے معاہدے تک مذاکرات جاری رکھنے کی ضمانت دی گئی ہے۔
فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی بیورو کے رکن حسام بدران نے بدھ کی شب اس بات کی تصدیق کی کہ اس تحریک نے صیہونی حکومت کو ثالثی کرنے والے ممالک کے ذریعے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مجوزہ پیکیج پر اپنا ردعمل فراہم کیا ہے۔
انھوں نے کہا: ہماری بڑی خواہش ہے کہ ہم جنگ کو روکنے کے لیے ایک معاہدے تک پہنچیں اور ہم ثالثی کرنے والے ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
حماس کے اس عہدیدار نے مزید کہا: ہم نے فلسطینی قوم کے خلاف جارحیت کو روکنے کے مقصد سے ثالثی کرنے والے ممالک کے بھائیوں کے ساتھ کچھ خیالات اور آراء کا تبادلہ کیا۔
اس حوالے سے خبر رساں ادارے روئٹرز نے موساد کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ثالثی کرنے والے ممالک نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا ردعمل صیہونی حکومت اسرائیل تک پہنچا دیا ہے۔