رفح جنگ

جنگ کا آخری معرکہ، رفح، نیتن یاہو کا قتل گاہ

(پاک صحافت) غزہ جنگ کے اختتام پر نیتن یاہو کو ایسے چیلنجوں سے نمٹنا ہے جو بلاشبہ رفح کو اپنے سیاسی قتل گاہ میں تبدیل کرسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق قاہرہ مذاکرات کے پس پردہ کافی تناؤ کے بعد اور جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے مذاکرات میں پیش رفت کے حوالے سے مثبت میڈیا رپورٹس کے برعکس صیہونی حکومت نے بالآخر منگل کے روز رفح پر حملے کا ابتدائی مرحلہ شروع کر دیا تاکہ یہ ظاہر کیا جاسکے کہ نیتن یاہو رفح پر حملہ کریں گے۔

تل ابیب میں سخت گیر حکام کا دعوی ہے کہ وہ غزہ میں اس وقت تک جنگ جاری رکھیں گے جب تک حماس اپنی شرائط سے دستبردار نہیں ہوجاتی۔ صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کی طرف سے جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے کی منظوری کے اعلان کے جواب میں کہا کہ جنگی کونسل نے متفقہ طور پر رفح آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیتن یاہو موجودہ حالات میں جنگ بندی کی منظوری کو حماس کے لیے ایک بڑا اعزاز سمجھتے ہیں اور حالیہ معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں اور اسی وجہ سے سی این این نے رفح پر زمینی حملے کو حماس پر دباؤ ڈالنے کا مقصد قرار دیا ہے۔ جبکہ مزاحمتی گروپوں نے تل ابیب کی شرائط سے اتفاق کیا۔

آج صہیونی فوج نے دعوی کیا ہے کہ وہ رفح کے مشرق میں کچھ علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لینے میں کامیاب ہوگئی ہے اور اطلاعات کے مطابق گذشتہ دو دنوں میں قابض فوج اور القسام بریگیڈز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیل

نیتن یاہو کی کابینہ کے انتہا پسندوں نے جنگی کونسل کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا

پاک صحافت صیہونی حکومت کے سربراہوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے اور حکمران کابینہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے