(پاک صحافت) یمن کی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے صیہونی دشمن کی حمایت میں یمن پر امریکی حملوں کے جاری رہنے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ان جارحیت کے جواب میں ہم نے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کو نشانہ بنایا اور اگر یہ حملے جاری رہے تو ہم مزید آپشنز کی طرف بڑھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اپنے ایک خطاب میں اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ یمن پر امریکی حملے صیہونی دشمن کی حمایت کے لیے کیے جاتے ہیں اور تاکید کی کہ یمن پر غزہ کے بارے میں اخلاقی ذمہ داریوں کو ترک کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے سے اپنے مقاصد حاصل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یمن تنازع کو بڑھا کر جوابی کارروائی کرے گا اور امریکہ کو طیارہ بردار بحری جہازوں اور جنگی بحری جہازوں کو نشانہ بنا کر اور دشمن کے جہازوں کے گزرنے سے روکے گا اور خبردار کیا کہ اگر یمن پر امریکی جارحیت جاری رہی تو ہم مزید آپشنز کی طرف بڑھیں گے۔
ذرائع کے مطابق یمن کی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ یمنی عوام عام نقل و حرکت کی سطح پر اور تمام شعبوں میں جامع حرکت کریں گے اور اپنے قرآنی، انسانی اور اخلاقی عقیدے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور امریکہ اور صیہونی حکومت کے استکبار کو شکست دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور یمنی عوام پر دباؤ ڈال کر غزہ کی حمایت سے پیچھے ہٹنے کے لیے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
یمن کے مختلف علاقوں پر امریکہ کے حملوں کے جواب میں سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا: ہماری مسلح افواج نے امریکی جارحیت کا جواب دینا شروع کر دیا ہے اور جب تک ہمارے ملک کے خلاف امریکی جارحیت جاری رہے گی، امریکی طیارہ بردار بحری جہاز اور جنگی بحری جہاز بھی یمن پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے میں شامل ہوں گے۔