غزہ

اسرائیل کے خلاف تحمل کا مطالبہ منافقانہ بیان بازی ہے۔ الجزیرہ

(پاک صحافت) قطر کے الجزیرہ نیوز چینل کی انگریزی ویب سائٹ نے خطے میں امریکہ اور اسرائیل کے جرائم کو یاد کرتے ہوئے جوبائیڈن کی جانب سے ایران کے خلاف اسرائیل کے تحمل کے مطالبے کو “منافقانہ بیان بازی” قرار دیا۔

تفصیلات کے مطابق الجزیرہ کی انگریزی زبان کی ویب سائٹ پچھلے سالوں میں صیہونیوں کے جرائم کو یاد کرتے ہوئے لکھتی ہے کہ آئیے تھوڑا پیچھے چلتے ہیں۔ 2014 میں اسرائیلی فوج نے 50 دنوں کے اندر غزہ میں 551 بچوں سمیت 2,251 فلسطینیوں کو شہید کیا۔

دسمبر 2008 اور جنوری 2009 میں 22 دنوں کے دوران اسی فوج نے تقریباً 1400 فلسطینیوں کو ہلاک کیا، جن میں سے 300 بچے تھے۔ عموماً یہ تمام جرائم امریکہ کے مکمل تعاون سے ہوتے رہے ہیں۔

الجزیرہ کا مزید کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے تناظر میں تحمل اور تحمل کا لفظ کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے؟ حالانکہ خود امریکہ بھی اس اصطلاح سے ناواقف ہے۔ تاریخ پر ایک نظر ڈالیں اور عراق اور افغانستان میں امریکی فوج کے ہاتھوں عام شہریوں کے فلکیاتی جرائم کو یاد کریں۔

یہ بھی پڑھیں

اردن

اردن صہیونیوں کی خدمت میں ڈھال کا حصہ کیوں بن رہا ہے؟

(پاک صحافت) امریکی اقتصادی امداد پر اردن کے مکمل انحصار کو مدنظر رکھتے ہوئے، واشنگٹن …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے