عراقی شہریوں کے قاتلوں کو عام معافی دینے کا معاملہ، اقوام متحدہ نے ٹرمپ کے اس فیصلے کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دے دیا

عراقی شہریوں کے قاتلوں کو عام معافی دینے کا معاملہ، اقوام متحدہ نے ٹرمپ کے اس فیصلے کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دے دیا

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عراق میں عام شہریوں کو قتل کرنے والے بلیک واٹر کے اہلکاروں کو معافی دینا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کی چیئرپرسن جیلینا ایپاراک نے ایک بیان میں کہا کہ بلیک واٹر کے اہلکاروں کی معافی انصاف اور النصر اسکوائر میں جاں بحق ہونے والے افراد اور ان کے لواحقین کی بے حرمتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنیوا کنونشن ریاستوں کو پابند کرتا ہے کہ جنگی مجرموں کو ان کے جرائم کی وجہ سے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے چاہے وہ نجی سیکیورٹی اہلکار کی حیثیت سے کوئی کام کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ معافی امریکا کی بین الاقوامی قانون کے ساتھ پاسداری کی خلاف ورزی ہے اور واضح طور پر انسانی حقوق کے قانون اور بنیادی حقوق کی عالمی سطح پر بے توقیری ہے۔

اقوام متحدہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلح تنازعات کے مقامات میں استثنیٰ کے ساتھ کام کرنے کے لیے نجی سیکیورٹی اہلکاروں کو اجازت دینا ریاستوں کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی پاسداری کے لیے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی ہوگی۔

واضح رہے کہ ڈونلڈٹرمپ کی جانب سے بلیک واٹر کے اہلکاروں کو معافی دینے کے فیصلے پر امریکا کے اندر بھی کئی حلقوں نے شدید تنقید کی تھی۔

عراق میں 2007 میں پیش آنے والے واقعے کے دوران امریکی فورسز کے کمانڈر جنرل ڈیوڈ پیٹریاس اور عراق میں امریکی سفیر ریان کروکر نے کہا تھا کہ ٹرمپ کی معافی بڑی بدنامی ہے اور دنیا کو بتا رہی ہے کہ امریکی، بیرون ملک استثنیٰ کے ساتھ سنگین جرائم انجام دیتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے ٹرمپ کے اعلان پر کہا تھا کہ یہ اقدام بڑے پیمانے پر عوامی تعاون کے لیے ہے اور اسے ری پبلکن اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے۔

یاد رہے کہ 24 دسمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2007 میں بغداد میں اندھا دھند فائرنگ کرکے درجن بھر شہریوں کو نشانہ بنانے پر سزا یافتہ بلیک واٹر کے 4 اہلکاروں سمیت 15 افراد کو عام معافی دینے کا اعلان کیا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ نے مجموعی طور پر 15 افراد کو معافی دی ہے جن کو 5 سال کی سزائیں دی گئی تھیں۔

معافی پانے والے بلیک واٹر کے اہلکاروں کو 2007 میں بغداد میں شہریوں کو قتل کرنے کے جرم پر سزا دی گئی تھی اور ان میں نیکولس سلیٹن بھی شامل تھا جنہیں عمر قید کی سزا دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

چین

شی جن پنگ: انسانیت کا مستقبل چین امریکہ تعلقات پر منحصر ہے

پاک صحافت چین کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ جب تک بیجنگ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے