پاک صحافت سپریم کورٹ کے سات ججوں کی بنچ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کو رشوت لینے کے معاملے میں استحقاق کے تحت کسی قسم کا قانونی تحفظ نہیں ملے گا۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ معزز سپریم کورٹ نے بہت اچھا فیصلہ دیا ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ صاف ستھری سیاست کو یقینی بنائے گا اور لوگوں کا نظام پر اعتماد بڑھے گا۔
مودی نے ایسے حالات میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جب بی جے پی اور مودی حکومت پر سب سے زیادہ ایم ایل اے اور ایم پی کی ہارس ٹریڈنگ اور قانونی حکومتوں کو گرانے کا الزام ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وکیل اشونی اپادھیائے کا کہنا ہے کہ پیسے کے لیے سوال پوچھنا یا راجیہ سبھا انتخابات میں سوال اٹھا کر ووٹ دینا مکمل طور پر آئینی روح کے خلاف ہے۔ اس لیے ایسے ایم ایل اے یا ایم پیز کو کوئی مراعات نہیں ملنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز کو پارلیمنٹ یا اسمبلی میں ایمانداری سے بولنے اور کام کرنے کی آزادی ہے، لیکن بدعنوانی کرنے کی آزادی نہیں ہے۔