طیارہ

افغانستان میں ایک طیارہ گر کر تباہ

پاک صحافت افغانستان کے صوبے بدخشاں میں ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے تاہم اس میں سوار افراد کی صحیح تعداد یا یہ کس ملک کا طیارہ تھا کے بارے میں ابھی تک کوئی تفصیلی معلومات نہیں ہیں۔

اس سے قبل افغانستان کے میڈیا میں آنے والی خبروں میں طیارہ ہندوستانی ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ بتایا جا رہا تھا کہ طیارہ دہلی سے ماسکو کی پرواز پر تھا لیکن بھارتی حکومت نے واضح کیا ہے کہ یہ بھارتی نہیں ہے۔

ہندوستانی شہری ہوابازی کی وزارت نے جمعہ کو کہا کہ افغانستان میں گر کر تباہ ہونے والا طیارہ نہ تو ہندوستانی طے شدہ طیارہ تھا اور نہ ہی غیر شیڈول چارٹر طیارہ۔ یہ مراکش کا رجسٹرڈ طیارہ تھا۔

ایک سینئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ مراکش میں رجسٹرڈ طیارہ ڈی ایف-10 تھا۔

طالبان کمانڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طیارے کی نوعیت اور اس میں کون سے مسافر سوار تھے، اس بارے میں ابھی تک کوئی معلومات نہیں ہیں۔

ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا ہے کہ انہیں میڈیا رپورٹس سے طیارے کے حادثے کی اطلاع ملی ہے۔

اس سے قبل افغانستان کے ٹیلی ویژن نیٹ ورک ٹولو نیوز نے ٹویٹ کیا تھا کہ بدخشاں صوبے میں گر کر تباہ ہونے والا طیارہ ہندوستانی تھا۔ طیارہ گنری پہاڑوں کے قریب گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ طیارہ دہلی سے ماسکو جا رہا تھا۔

لیکن روسی ایوی ایشن حکام نے کہا تھا کہ ایک روسی رجسٹرڈ طیارہ وہاں کی ریڈار اسکرینوں سے غائب ہو گیا تھا۔ یہ طیارہ افغانستان کے اوپر سے پرواز کر رہا تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ طیارہ ایئر ایمبولینس تھا، جو ازبکستان اور پھر دہلی کے راستے ماسکو جا رہی تھی۔ یہ 1978 میں بنایا گیا ڈی ایف-10 طیارہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے