چین اور روس

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ نے بدھ کو بیجنگ میں ملاقات کی

پاک صحافت اس ملاقات میں دونوں فریقوں نے خارجہ پالیسی میں قریبی ہم آہنگی پر زور دیا۔

آج صبح ہونے والی ملاقات میں شی جن پنگ اور ولادیمیر پوتن نے تجارت اور شی جن پنگ کے پرجوش ‘بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو’ اقدام کی 10ویں سالگرہ پر تبادلہ خیال کیا۔ ‘بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو’ (بی آر آئی) کے تحت دنیا بھر میں پاور پلانٹس، سڑکیں، ریلوے اور بندرگاہیں بنائی گئی ہیں۔

افریقہ، ایشیا، لاطینی امریکہ اور مشرق وسطیٰ کے ساتھ چین کے تعلقات گہرے ہوئے ہیں، لیکن منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے استعمال ہونے والے بڑے قرضوں نے غریب ممالک کو قرضوں کے بھاری بوجھ سے دوچار کر دیا ہے، جس کی وجہ سے کچھ معاملات میں چین نے ان اثاثوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ موجودہ مشکل حالات میں خارجہ پالیسی میں قریبی ہم آہنگی کی خاص طور پر ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لیے ہم دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے بڑے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

گزشتہ فروری میں یوکرین پر روس کے کریک ڈاؤن سے چند ہفتے قبل روسی صدر پیوٹن نے بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی تھی جس میں دونوں فریقوں نے لامحدود تعلقات کا وعدہ کرتے ہوئے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

بائیڈن کی یومِ نقابت کی مبارکباد: اسرائیل کے ساتھ امریکہ کا عزم پختہ ہے

پاک صحافت یوم نکبت کے موقع پر اسرائیلی حکومت کے سربراہ کے نام ایک خط …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے