مسلم

پوجا پنڈال سے کیلا کھانے پر مسلمان لڑکے کا وحشیانہ قتل

پاک صحافت شمال مشرقی دہلی کے سندر نگری میں ایک پوجا پنڈال سے کیلا کھانے کے شبہ میں ایک 22 سالہ ذہنی طور پر معذور مسلم لڑکے کو بجلی کے کھمبے سے باندھ کر لاٹھیوں سے کئی گھنٹے تک پیٹا گیا، جس سے اس کی موت ہو گئی۔

انڈین ایکسپریس نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ بھوک سے مرتے اسار محمد جب سندر نگری میں گنیش اتسو پنڈال میں کچھ کھانے کی امید میں پہنچے تو مقامی لوگوں نے اسے کھمبے سے باندھ دیا اور پرساد چوری کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اسے بے دردی سے موت تک پیٹا۔

پولیس نے لنچنگ کے الزام میں سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔

متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ ملزمان نے انہیں کئی گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر انہیں سڑک پر مرنے کے لیے چھوڑ دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے کم از کم تین سے چار گھنٹے تک اس شخص پر تشدد کیا اور واقعے کی ویڈیو بھی بنائی۔

ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ مقتول کے سر، کمر، بازو اور ٹانگوں سمیت اس کے پورے جسم پر شدید چوٹ کے نشانات تھے۔ موت کی وجہ صدمہ اور خون بہنا بتایا گیا۔

واقعے کی مبینہ ویڈیو میں متاثرہ اسار کو بجلی کے کھمبے سے بندھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے اور لوگ اسے لاٹھیوں سے پیٹ رہے ہیں۔ لوگ ذہنی طور پر کمزور لڑکے کو بہت بے رحمی سے پیٹ رہے ہیں، جب کہ وہ رحم کی بھیک مانگ رہا ہے۔ حملہ آوروں کو متاثرہ کے ساتھ بدسلوکی کرتے بھی سنا جا سکتا ہے۔

تقریباً چھ گھنٹے بعد اسر کو زخمی حالت میں گھر لے جایا جا سکا جہاں اس کی موت ہو گئی۔

بدھ کے روز، اسر کے گھر والوں نے کہا کہ وہ چور نہیں تھا اور بھوکا ہونے کی وجہ سے اس نے کھانے کے لیے کچھ پرساد اٹھایا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اسر خاندان کی کفالت کے لیے چھوٹی موٹی نوکری کرتا تھا۔ اس کا خاندان اس کے والد اور چار بہنوں پر مشتمل ہے۔ اسر کے 60 سالہ والد عبدالواجد ایک گاڑی پر پھل بیچتے ہیں۔

اسر کے والد نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے انہیں بتایا کہ سندر نگری کے جی4 بلاک میں لڑکوں نے اس پر پرساد چوری کرنے کا الزام لگایا اور اسے ایک ستون سے باندھ کر مارا پیٹا۔

اس نے کہا، میرے بیٹے نے کبھی کوئی غلط کام نہیں کیا۔ اس نے مجھے بتایا کہ اسے کس طرح مارا گیا۔ انہوں نے پتھر، اینٹیں اور لاٹھیاں پھینکیں۔ یہاں تک کہ انہوں نے اس کے ناخن نکالنے کی کوشش کی۔ اسے ستون سے نیچے اتارنے کے بعد وہ اسے علاقے کے دیگر مقامات پر لے گئے اور اس کی پٹائی کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیوز

شہری آزادیوں کی تنظیم کا انتباہ: یورپ میں میڈیا کی آزادی “بریکنگ پوائنٹ” کے قریب ہے

پاک صحافت یورپی یونین آف سول لبرٹیز (لبرٹیز) نے خبردار کیا: بعض یورپی ممالک میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے