احتجاج

فرانس کی طرف سے مسلسل کئی دنوں تک ملک گیر مظاہرے

پاک صحافت فرانس کے عوام نے صدر ایمانوئل میکرون کی حکومت کے ریٹائرمنٹ پلان کے خلاف مسلسل کئی دنوں تک ملک گیر مظاہرے کئے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، فرانس میں میکرون حکومت کے پنشن پلان کے خلاف مسلسل ساتویں روز بھی ملک گیر مظاہرے ہوئے جب کہ دوسری جانب ہڑتالوں کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ اور کچرا اٹھانے کا عمل متاثر ہوا ہے۔

فرانسیسی یونینوں کا اتحاد، جس نے جنوری کے آخر میں احتجاجی تحریک کے آغاز کے بعد سے اپنا اتحاد برقرار رکھا ہے، امید کرتا ہے کہ حکومت پر اپنے منصوبے سے پیچھے ہٹنے کے لیے دباؤ بڑھائے گا۔

فرانسیسی وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق، ملک بھر میں 200 سے زائد مارچوں میں تقریباً 10 لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے کیونکہ سینیٹ اصلاحات پر غور جاری رکھے گا اور اتوار کی رات تک اپنے ووٹ کا اعلان کرے گا۔

ٹولوز اور نیس سمیت بڑے شہروں کی سڑکوں پر مظاہرے مقامی وقت کے مطابق آج صبح شروع ہوئے اور پیرس میں مارچ کا منصوبہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے تک ہے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، منگل کو تقریباً 1.28 ملین لوگ مظاہروں میں شرکت کے لیے سڑکوں پر نکلے، جو کہ احتجاجی تحریک کے آغاز کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔

پولز سے پتہ چلتا ہے کہ ووٹروں کی اکثریت میکرون کے ریٹائرمنٹ کی عمر کو 62 سے بڑھا کر 64 کرنے کے منصوبے کی مخالفت کرتی ہے۔

 

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے