کانگو

حملہ آوروں نے 272 افراد کو ہلاک کیا، ہسپتالوں اور گرجا گھروں میں بچے مارے گئے

پاک صحافت افریقی ملک کانگو نے کہا ہے کہ مشرقی شہر کیشیشی میں گزشتہ ہفتے ہونے والے قتل عام میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد 50 سے بڑھ کر 272 ہو گئی ہے۔

مرنے والوں کی نئی تعداد کا اعلان پیر کو وزیر صنعت جولین پالوکو نے کیا، جو حکومتی ترجمان پیٹرک مویا کے ساتھ ایک پریس بریفنگ میں بات کر رہے تھے۔ معایا نے کہا کہ میں حملے کی تفصیلات نہیں بتا سکتا۔ اٹارنی جنرل نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور ہم تفتیش کاروں کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں، ہمیں جو معلوم ہوا وہ یہ ہے کہ چرچ اور ہسپتال میں بچوں کو قتل کیا گیا ہے۔

حکومت نے باغی گروپ ایم23 کو قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ تاہم گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان پر شہریوں کو نشانہ بنانے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

اقوام متحدہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسے ایم23 اور مقامی جنگجوؤں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں بڑی تعداد میں عام شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع بھی ملی ہے۔ یہ جھڑپیں 29 نومبر کو ہوئیں۔ لیکن ایجنسی نے مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں نہیں بتایا۔ ڈی آر سی میں اقوام متحدہ کے امن مشن نے گزشتہ ہفتے مظالم کی رپورٹوں کی مذمت کی۔

اس میں کہا گیا تھا کہ اگر اس طرح کے معاملات کی تصدیق ہو جاتی ہے تو اسے “بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت جرائم” تصور کیا جا سکتا ہے۔ مشن نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ہم ان گھناؤنے واقعات کی مذمت کرتے ہیں اور انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بلا تاخیر تحقیقات کرے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔

ایم23 ایک بنیادی طور پر کانگولی توتسی باغی گروپ ہے۔ جو مہینوں سے ڈی آر سی کی فوج سے لڑ رہی ہے۔ ان کے درمیان گزشتہ ہفتے ایک معاہدہ ہوا تھا لیکن گروپ کے اس مبینہ حملے کے بعد معاہدہ ٹوٹنے کا امکان ہے۔ اقوام متحدہ نے پہلے متنبہ کیا ہے کہ بگڑتے ہوئے انسانی حالات کے درمیان لڑائی دسیوں ہزار افراد کے بے گھر ہونے کا باعث بن رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے