بائیڈن

میدویدیف: یورپی یونین امریکہ کی 51ویں ریاست ہے!

پاک صحافت روس کے سابق صدر نے یورپی کمیشن کے سربراہ کی جانب سے جنگ میں یوکرائنی ہلاکتوں کی تعداد کے حوالے سے ٹویٹر پر ایک الزام شائع کرنے اور اس ٹویٹ کو ’سیلف سنسرشپ‘ قرار دیتے ہوئے اس میں ترمیم اور حذف کرنے کے اقدام کو ’ذلت آمیز‘ قرار دیا۔

اسنا نے راشا ٹوڈے کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین اور اس ملک کے سابق صدر دمتری میدویدیف نے کہا: یہ اقدام اور یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین کی واپسی، ثابت کر دیا کہ یورپی یونین امریکہ کی کٹھ پتلی کے سوا کچھ نہیں۔

میدویدیف نے روس سے تعلق رکھنے والے وی کے سوشل نیٹ ورک پر ایک پوسٹ میں لکھا: یہ واضح ہے کہ “ارسولہ خانم” کے مالکان نے اسے تھپڑ مارا! اور بظاہر یہ درد بھی ہوتا ہے! یہ بہت ذلت آمیز ہے۔ یورپی یونین نام کا کوئی بلاک نہیں ہے اور یہ صرف امریکہ کی 51 ویں ریاست ہے!

یوکرین کی جنگ میں اب تک 100,000 یوکرائنی فوجی اور 20,000 شہری مارے جا چکے ہیں، تاہم یہ ٹویٹ کچھ دیر بعد وان ڈیر لیین کے صارف اکاؤنٹ سے ڈیلیٹ کر دی گئی۔ یہاں تک کہ یہ معلومات یورپی کمیشن کی ویب سائٹ سے ہٹا دی گئی، جو تحریری شکل اور ویڈیو فائل میں شائع ہوئی تھی۔

آخر میں، اس “سیلف سنسر شپ” کی تصدیق یورپی یونین کمیشن کی ترجمان، ڈانا ایسپیننٹ نے کی، اور کہا: یہ اعداد و شمار بیرونی ذرائع کی بنیاد پر لگائے گئے تھے اور اس میں ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد شامل تھے۔ ان تمام لوگوں کا شکریہ جنہوں نے اس لاپرواہی کی نشاندہی کی۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے