پاک صحافت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کوچین میں ملک کا پہلا ملکی جنگی جہاز آئی این ایس وکرانت ہندوستانی بحریہ کو وقف کیا۔ اس موقع پر ہندوستان کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔
کیرالہ کے کوچین شپ یارڈ میں بنائے گئے اس طیارہ بردار جہاز کی تعمیر پر 20,000 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس طیارہ بردار جہاز کی باضابطہ شمولیت سے بحریہ کی طاقت دوگنی ہو جائے گی۔
وزیر اعظم مودی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں وکرانت کو بہت بڑا اور زبردست بتایا اور کہا کہ یہ جہاز 21ویں صدی کے ہندوستان کی محنت، ہنر اور عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا- ‘وکرانت بہت بڑا ہے، ویراٹ ہے، وہ دیو ہے۔ وکرانت خاص ہے، وکرانت بھی خاص ہے۔ وکرانت صرف ایک جنگی جہاز نہیں ہے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر کا آغاز یہ کہہ کر کیا کہ پورا ہندوستان کیرالہ کے سمندری ساحل پر ایک نئے مستقبل کا سورج طلوع ہوتا دیکھ رہا ہے۔ آئی این ایس وکرانت پر منعقد ہونے والی یہ تقریب عالمی افق پر ہندوستان کی ابھرتی ہوئی روحوں کی پکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اہداف مختصر ہوں، سفر لمبے ہوں، سمندر اور چیلنجز لامتناہی ہوں تو ہندوستان کا جواب وکرانت ہے۔ آزادی کے امرت کا بے مثال امر وکرانت ہے۔ وکرانت ہندوستان کے خود انحصار ہونے کا ایک انوکھا عکس ہے۔
وکرانت کی خاصیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ جنگی جہاز سے زیادہ تیرتا ہوا ہوائی میدان ہے، یہ تیرتا ہوا شہر ہے۔ اس سے پیدا ہونے والی بجلی 5000 گھروں کو روشن کر سکتی ہے۔ اس کا فلائنگ ڈیک فٹ بال کے دو میدانوں سے بھی بڑا ہے۔
اسی طرح انہوں نے کہا کہ اس میں استعمال ہونے والی تمام تاریں کوچین سے کاشی تک پہنچ سکتی ہیں۔آئی این ایس وکرانت کے ہر حصے کی اپنی خوبی ہے، ایک طاقت ہے، اپنی ترقی کا سفر ہے۔ یہ مقامی صلاحیت، مقامی وسائل اور مقامی مہارتوں کی علامت ہے۔ اس کے ایئربیس میں نصب اسٹیل بھی دیسی ہے۔