مھاتیر

کیا امریکہ تائیوان کو ایک اور یوکرین بنانا چاہتا ہے؟

پاک صحافت ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ امریکہ تائیوان کا بہانہ بنا کر چین کو مسلسل اکسا رہا ہے۔

مہاتیر محمد نے امریکی صدر جو بائیڈن کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی پارلیمنٹ کے سپیکر اور دیگر حکام کے حالیہ دورہ تائیوان سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ اس بہانے چین کے ساتھ بے جا دشمنی کر رہا ہے۔

ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کے مطابق تائیوان کے اس طرح کے دورے، جسے چین اپنا اٹوٹ انگ سمجھتا ہے، یقیناً اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے۔ مہاتیر محمد کا کہنا ہے کہ چین تائیوان کے خلاف لڑ سکتا تھا لیکن اس نے وہ نہیں کیا جو درست تھا۔

مہاتیر محمد جو مغربی پالیسیوں کے سخت ناقد کے طور پر جانے جاتے ہیں، کہتے ہیں کہ امریکہ چین کو مسلسل اکسا رہا ہے تاکہ وہ جوش و خروش سے حملہ کرنے کی غلطی کرے، جس کے بعد امریکہ کو تائیوان میں مداخلت کرنے اور اربوں ڈالر خرچ کرنے کا مزید موقع مل جاتا ہے۔ تائیوان کو فروخت کیا جائے گا۔

ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد نے موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن کو ناقابل استعمال صدر قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ امریکی صدر بھی اسلام دشمن ہیں کیونکہ انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کو مکمل چھوٹ دے رکھی ہے۔ اس استثنیٰ کی وجہ سے یہ غیر قانونی حکومت جب چاہتی ہے فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد اور غیر انسانی کارروائیاں کرنا شروع کر دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ترک وزیر خارجہ

ترک وزیر خارجہ: رفح پر اسرائیلی حملے قابل قبول نہیں

پاک صحافت ترک وزیر خارجہ نے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ غزہ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے