افغانستان

افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، پڑوسی پریشان ہیں

پاک صحافت روس اور تاجکستان نے افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

روس اور تاجکستان کے قومی سلامتی کے سیکرٹریز نے مشترکہ طور پر افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے جو پڑوسی ممالک کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

نصر اللہ محمود زادہ اور نکولائی پیٹرو شیف نے تاشقند میں اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں عہدیداروں نے تاشقند میں شنگھائی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹریوں کے سالانہ اجلاس کے موقع پر علاقائی امور کا جائزہ لیا۔ ان موضوعات میں پڑوسی ملک افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کا معاملہ بھی شامل تھا۔

انہوں نے افغانستان کی موجودہ صورتحال اور وہاں بڑھتے ہوئے انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان کا خیال تھا کہ ایسے حالات دہشت گرد گروہوں کو اپنے مقاصد حاصل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس سے قبل افغانستان کے دیگر پڑوسی ممالک نے بھی اس ملک میں بڑھتی ہوئی بدامنی اور دہشت گردانہ حملوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

تاہم طالبان کا موقف ہے کہ افغانستان میں حالات معمول پر ہیں اور سیکیورٹی کے حوالے سے حالات قابو میں ہیں۔ طالبان کا یہ بیان ایسی حالت میں ہے کہ جب افغانستان میں آئے روز مختلف مقامات بالخصوص عبادت گاہوں پر حملے ہوتے ہیں جن میں بڑی تعداد میں بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں۔ ان حملوں کی ذمہ داری بعد میں عام طور پر دہشت گرد گروہ داعش نے قبول کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے