لوکاشنکو

لوکاشینکو: مغرب نے 2020 میں بیلاروس کے ٹوڑنے کی کوشش کی

پاک صحافت بیلاروس کے صدر نے 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے مغرب نواز امیدوار سویتلانا تیخانوسکایا کے لیے مغرب کی حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مغرب کا ہدف روس کے دروازوں تک پہنچنے کے لیے ملک کو تقسیم کرنا ہے۔

پاک صحافت کے مطابق، اے ایف پی کے ساتھ ایک انٹرویو میں، الیگزینڈر لوکاشینکو نے 2020 کے بیلاروسی صدارتی انتخابات میں مغرب نواز امیدوار کی حمایت کی طرف اشارہ کیا اور کہا: نیٹو کا ہدف بحیرہ اسود سے بالٹک سمندر تک روس مخالف پٹی بنانا تھا۔

انہوں نے یوکرین سے مذاکرات کی میز پر واپس آنے کا مطالبہ کیا اور کہا: “اگر نیٹو کے ارکان اور امریکہ اس بات کی ضمانت دیتے ہیں کہ روس کو کیف سے خطرہ نہیں ہو گا، تو کریملن بھی یوکرین کی سلامتی کی ضمانت دے گا۔”

بیلاروس کے صدر نے کہا کہ ہر چیز کا انحصار یوکرین پر ہے، ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کے حکام مذاکرات کی میز پر واپس آئیں اور اس بات کی ضمانت دیں کہ وہ کبھی بھی روسی سرزمین کو خطرہ نہیں بنائیں گے۔

لوکاشینکو نے کہا کہ یوکرین میں خصوصی آپریشن شروع کرنے کا بنیادی مقصد روس کی سلامتی کی ضمانت دینا ہے اور مزید کہا: “اگر نیٹو اور امریکہ کے ارکان اس بات کی ضمانت دیتے ہیں کہ یوکرین سے روس کو کوئی خطرہ نہیں ہو گا، تو کریملن بھی یوکرین کی سلامتی کی ضمانت دے گا۔ ”

لوکاشینکو نے نیٹو پر روس کو نشانہ بنانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا اور یوکرین میں ماسکو کے خصوصی آپریشن کو نیٹو کے خلاف ایک پیشگی کارروائی کے طور پر اندازہ کیا۔

روس کے صدر نے نیٹو رہنماؤں سے کہا: جب ماسکو نے سیکیورٹی کی ضمانتیں مانگی تھیں تو آپ نے تعاون کیوں نہیں کیا؟ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ جنگ کی تلاش میں تھے۔

لوکاشینکو نے نوٹ کیا: درحقیقت یوکرین میں جنگ فروری میں روس کے خصوصی آپریشن شروع ہونے سے بہت پہلے شروع ہو چکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

میزائل

ٹیلی گراف: برطانیہ امریکہ، چین اور روس کے مقابلے میں گھریلو ہائپرسونک میزائل بنا رہا ہے

پاک صحافت ایک مضمون میں ٹیلی گراف اخبار نے اعلان کیا ہے کہ انگلینڈ امریکہ، …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے