ٹرمپ

ٹرمپ کے معاون نے کھولی انکی پول

واشنگٹن {پاک صحافت} کیسیڈی ہچنسن نے کہا کہ ٹرمپ جانتے تھے کہ ان کے حامیوں کے پاس کیپٹل ہل پر تشدد سے پہلے ہتھیار تھے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے معاون کیسیڈی ہچنسن نے گواہی دی ہے کہ 6 جنوری 2021 کو کیپیٹل ہل پر تشدد سے قبل ٹرمپ اچھی طرح جانتے تھے کہ ان کے حامیوں کے پاس ہتھیار موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ٹرمپ خود اپنے حامیوں کی حمایت کے لیے کیپیٹل ہل جانا چاہتے تھے جنہیں زبردستی روک دیا گیا۔ اس گواہ کے مطابق جب سیکرٹ سروس کے ایک ایجنٹ نے ٹرمپ کو کیپیٹل ہل لے جانے سے انکار کیا تو اس نے غصے میں ان کا گلا پکڑ لیا۔

بعد ازاں ٹرمپ اپنی گاڑی میں بیٹھ کر خود گاڑی چلا کر کیپٹل ہل جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ جب ٹرمپ سے کہا گیا کہ آپ وہاں نہیں جا سکتے، بہت خطرہ ہے، تو وہ بہت غصے میں آگئے اور کہنے لگے کہ میں صدر ہوں، مجھے کیپیٹل ہل لے چلو۔

پارلیمنٹیرینز کی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 6 جنوری 2021 کا واقعہ کوئی حادثہ نہیں تھا بلکہ یہ ٹرمپ کا موقف تھا۔ اس دن اس نے ہنگامہ کیا تھا۔ اپریل میں، ایک امریکی عدالت نے کیپٹل ہل کیس میں ٹرمپ کے خلاف فیصلہ سنایا۔ عدالت کا خیال ہے کہ سابق صدر ٹرمپ نے اس وقت کے نائب صدر مائیک پینس پر اپنی انتخابی شکست واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔ عدالت کے مطابق، ایسا کرنے سے ٹرمپ نے ایک جرم کیا۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ کے کیپٹل ہل میں فسادات کے معاملے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بغاوت کی کوشش قرار دیا گیا ہے۔ امریکی کانگریس کی کمیٹی کی پہلی سماعت میں کیپٹل ہل پر حملے کو ٹرمپ کے حامیوں نے ایک سوچی سمجھی سازش قرار دیا۔ سماعت کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کو اس سازش کا سرغنہ قرار دیا گیا ہے۔ اقتدار میں رہنے کے لیے ٹرمپ نے انتخابی نتائج پر ہنگامہ برپا کرنے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے