افغانستان میں شیعہ مساجد پر دہشت گرد حملوں کا ماسٹر مائنڈ ڈھیر، ایک گرفتار

کابل {پاک صحافت} افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان کی ایک کارروائی میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کا ایک سرغنہ مارا گیا ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان انتظامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا ہے کہ ایک خصوصی آپریشن کے ایک حصے کے طور پر دارالحکومت کابل کے علاقے بگرامی میں کی گئی کارروائیوں میں یوسف نامی داعش کا رہنما ملوث تھا۔ طالبان کی طرف سے تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف کارروائی میں مارا گیا ہے جبکہ محمد آغا نامی ایک اور رہنما کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ طالبان انتظامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے سربراہ یوسف اور گرفتار رہنما محمد آغا دونوں افغانستان کے مختلف صوبوں میں مساجد اور پاور ٹاورز پر دہشت گرد حملوں میں ملوث تھے۔

ذبیح اللہ
طالبان کے مطابق یہ دونوں دہشت گرد کابل کی شیعہ مساجد میں ہونے والے دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ تھے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ طالبان نے پورے افغانستان میں داعش کے دہشت گردوں کے خلاف خصوصی آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ اس کے تحت دو روز قبل طالبان نے اعلان کیا تھا کہ اس نے تالقان کے علاقے میں داعش کے آٹھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش نے حالیہ مہینوں میں افغانستان میں ہونے والے مختلف بم دھماکوں اور دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے