بی جے پی

بھارتی مسلمانوں کی مخالفت رنگ لے آئی، بی جے پی بیک فٹ پر آگئی

نئی دہلی {پاک صحافت} حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین کرنے والے ترجمان کو بی جے پی نے باہر کا راستہ دکھا دیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان نوپور شرما کو بی جے پی کی ابتدائی رکنیت سے چھ سال کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔

ان کی پارٹی نے یہ فیصلہ نوپور شرما کے خلاف پیغمبر اسلام (ص) کے بارے میں متنازعہ بیان دینے کے بعد لیا ہے۔ نوپور شرما کی جانب سے حضرت محمدﷺ کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرنے کے بعد مسلمانوں کے احتجاج کی وجہ سے بی جے پی کو بیک فٹ پر آنا پڑا۔

اپنے ترجمان کے تضحیک آمیز بیان کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا ہے کہ وہ تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے اور کسی بھی مذہب کے قابل احترام لوگوں کی توہین قبول نہیں کرتی۔

بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں متنازعہ بیان اور اس سے پیدا ہونے والے تنازعہ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے بی جے پی کے جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی کسی بھی مذہب یا فرقے کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے کسی بھی نظریے کو قبول نہیں کرتی۔

بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے بیان کو لے کر مسلم سماج میں شدید غصہ پایا جاتا ہے، جس کو پرسکون کرنے کے لیے بی جے پی نے یہ قدم اٹھایا ہے۔

خیال رہے کہ اتر پردیش میں کانپور کے بیکنا گنج علاقے میں جمعہ کی نماز کے بعد بی جے پی کی خاتون رہنما نوپور شرما کے اسلام مخالف بیان پر دو برادریوں کے درمیان پتھراؤ کے واقعے نے علاقے میں کشیدگی پیدا کر دی تھی۔ پولیس کو صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے