جنگی طیارہ

جنگی طیارہ دو میزائلوں کا نشانہ بننے کے بعد بھی بحفاظت واپس لوٹ گیا

ماسکو {پاک صحافت} روس کا ایک سخوئی-25 جنگی طیارہ یوکرین کے اوپر سے پرواز کر رہا تھا کہ اس پر دو اسٹنگر میزائل لگ گئے، پھر بھی وہ بحفاظت اپنے ٹھکانے پر واپس آ گیا۔

روس کے ایک اعلیٰ فوجی اہلکار نے خبر رساں ایجنسی تاس کو بتایا کہ پیر کی شب یوکرین میں روس کے سوخوئی-25 لڑاکا طیارے کے انجن سے دو اسٹنگر میزائل ٹکرا گئے تاہم لڑاکا گرا نہیں اور بحفاظت اپنے اڈے پر واپس آگیا۔

اس روسی فوجی افسر نے کہا کہ سوخوئی 25 لڑاکا طیارہ مکمل جنگی حالات میں کام کر رہا ہے اور انتہائی کم اونچائی پر بھی بہت اچھا کام کر رہا ہے۔

گزشتہ ہفتے امریکی وزارت دفاع کے پینٹاگون کے ایک اہلکار نے کہا تھا کہ یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے امریکہ نے یوکرینی فوجیوں کو 5,500 اینٹی ٹینک میزائل اور 1,500 اینٹی ایئر کرافٹ اسٹنگر میزائل فراہم کیے ہیں۔

روس نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو امریکہ اور یورپ کی فوجی امداد یوکرین کی جنگ کو طول دے رہی ہے اور اس کے “غیر متوقع نتائج” ہوں گے۔

واضح رہے کہ 24 فروری کو روس نے یوکرین کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا تھا جو تاحال جاری ہے اور اب تک دونوں جانب سے اربوں ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔

باخبر حلقوں کا خیال ہے کہ امریکہ، نیٹو اور مغربی ممالک یوکرین کو جو فوجی امداد فراہم کر رہے ہیں، وہ اس جنگ کے طول دینے کی بڑی وجہ ہے اور اگر یہ امداد نہ ہوتی تو یہ جنگ اب تک ختم ہو چکی ہوتی۔

اسی طرح باخبر حلقوں کا خیال ہے کہ جو بھی ممالک یوکرین کو فوجی امداد فراہم کر رہے ہیں وہ یوکرین کی محبت میں ایسا نہیں کر رہے ہیں بلکہ وہ روس اور امریکہ اور نیٹو کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے یوکرین کی مدد کر رہے ہیں۔

نوٹ: یہ ذاتی خیالات ہیں۔ پاک صحافت کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے