امریکہ

روس کو ہٹانا مشکل: وائٹ ہاؤس

پاک صحافت اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے روس کی معطلی کے ایک دن بعد، وائٹ ہاؤس نے جمعہ کو کہا کہ اسے توقع نہیں ہے کہ روس کو سلامتی کونسل سے نکال دیا جائے گا، جہاں وہ ویٹو کے حقوق کے ساتھ مستقل رکن ہے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری جین ساکی نے اپنی روزانہ کی نیوز کانفرنس میں کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ ایسا سوال پوچھا گیا ہے کہ آیا روس کو سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت سے نکال دیا جانا چاہیے۔ ہمیں ایسا ہونے کی توقع نہیں ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ لیکن ظاہر ہے کہ روس کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے معطل کرنے کا اقدام یوکرین کی سرزمین پر ہونے والے مظالم پر عالمی ردعمل اور خوف و ہراس کی علامت ہے تاہم میں اس سے آگے مزید اصلاحات چاہتا ہوں۔ ساکی نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کچھ ارکان غیر حاضر تھے اور شمالی کوریا سمیت صرف 24 ممالک نے روس کے حق میں ووٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ روس کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے ہماری خواہش کے مطابق معطل کر دیا گیا ہے۔ ساقی نے کہا کہ یہ سب سے سنگین کارروائی ہے۔ تاریخ میں اس سے پہلے صرف ایک بار اس پر عمل ہوا ہے۔

جین ساکی نے کہا کہ یہ تاریخ میں صرف دوسرا موقع ہے کہ کسی ملک کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے باہر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل لیبیا کو یو این ایچ آر سی سے معطل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے