طیارہ

ایٹمی ہتھیاروں سے لیس روسی بمبار یورپی یونین کی فضائی حدود میں داخل ہوئے لیکن انہیں کیسے ہٹایا گیا؟

ماسکو {پاک صحافت} روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا خطرہ بدستور برقرار ہے۔

موصولہ رپورٹوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روسی جوہری ہتھیاروں سے لیس بمبار طیارے اس ماہ کے شروع میں یورپی یونین کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے، جب کہ لڑاکا طیاروں نے ان کا پیچھا کیا تھا۔

سویڈش میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے چار جنگی طیارے بحیرہ بالٹک کے اوپر سے گوٹ لینڈ جزیرے کی طرف جاتے ہوئے دیکھے گئے۔ یہ دو سکھوئی ایس یو-24 بمبار اور دو سخوئی ایس یو-27 لڑاکا طیاروں پر مشتمل تھا۔ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ اقدام سویڈن کو دھمکانے کی دانستہ کوشش تھی۔

ان روسی طیاروں کو روکنے کے لیے سویڈش  جاس گریپن  39 جیٹ طیارے بھیجے گئے تھے۔ چاروں روسی طیارے تقریباً ایک منٹ تک سویڈن کی فضائی حدود میں موجود رہے۔ اسٹاک ہوم نے اس ماہ کے شروع میں مداخلت کی تصدیق کی تھی، لیکن جیٹ کے جوہری ہتھیاروں سے لیس ہونے کی اطلاعات ہی سامنے آئی ہیں۔

دریں اثنا، جرمنی کے سلامتی اور خارجہ پالیسی کے مشیر جینز پلاٹنر نے کہا کہ یوکرین کے خلاف روس کی جاری جارحیت کو نہ روکا گیا تو اس کے دنیا کے لیے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

یوروپ

فاینینشل ٹائمز: یورپی یونین کو دنیا میں چین کے اثر و رسوخ سے نمٹنے کے چیلنج کا سامنا ہے

پاک صحافت یورپی یونین کے کمشنر برائے ترقی اور بین الاقوامی تعاون نے کہا: ایسے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے