وزیر اعظم کنیڈا

70 کلومیٹر طویل قافلے سے ڈر کر کینیڈین وزیراعظم گھر سے بھاگ گئے، ہزاروں مظاہرین نے وزیراعظم کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کرلیا

اوٹاوا {پاک صحافت} کینیڈا میں کورونا ویکسین کی ضرورت کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور ان کا خاندان گھر چھوڑ کر خفیہ مقام پر چلا گیا ہے۔

ہزاروں ٹرک ڈرائیورز اور دیگر مظاہرین دارالحکومت میں جمع ہوئے اور وزیر اعظم ٹروڈو کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کیا۔ ٹرک چلانے والوں نے اپنے 70 کلومیٹر طویل قافلے کا نام ‘آزادی قافلہ’ رکھا ہے۔

ٹروڈو حکومت نے ٹرک ڈرائیوروں کو امریکی سرحد عبور کرنے کے لیے حفاظتی ٹیکے لگانا ضروری قرار دے دیا ہے۔ اس پر ڈرائیوروں نے احتجاج شروع کر دیا۔

ادھر کینیڈا کے وزیر اعظم نے ایک متنازع بیان دیتے ہوئے ٹرک ڈرائیوروں کو ‘غیر اہم اقلیت’ قرار دیا، جس کی وجہ سے وہ بری طرح مشتعل ہیں۔ دارالحکومت اوٹاوا کے راستے پر انہوں نے 70 کلومیٹر ٹرکوں کی لائن لگا دی ہے۔ مظاہرین نے کوویڈ کی پابندیوں کا فاشزم سے موازنہ کیا۔

انہوں نے کینیڈا کے جھنڈے کے ساتھ نازی علامتیں دکھائیں۔ کئی مظاہرین نے کینیڈین وزیر اعظم ٹروڈو کو نشانہ بناتے ہوئے ان پر کڑی تنقید کی ہے۔ مونٹریال سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ سینٹوس نے کہا کہ ان کے خیال میں ویکسینیشن کو لازمی قرار دینا صحت سے متعلق نہیں ہے بلکہ حکومت کی طرف سے “چیزوں کو کنٹرول کرنے” کی ایک چال ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امریکہ یونیورسٹی

امریکہ میں احتجاج کرنے والے طلباء کو دبانے کیلئے یونیورسٹیوں کی حکمت عملی

(پاک صحافت) امریکی یونیورسٹیاں غزہ میں نسل کشی کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے طلباء …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے