وزرائ خارجہ

یکطرفہ پابندیاں لگانے والوں کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر آئے بھارت، چین اور روس

نئی دہلی {پاک صحافت} ایک بیان میں ہندوستان، چین اور روس کے وزرائے خارجہ نے یورپ اور امریکہ کی طرف سے اپنی پالیسیوں کی مخالفت کرنے والے ممالک کے خلاف یکطرفہ پابندیوں کی شدید مذمت کی۔

ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر، چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے جمعہ کی شام اپنی آن لائن میٹنگ کے اختتام پر ایک بیان جاری کیا، جس میں یورپ اور امریکہ کی طرف سے اپنے مخالفین کے خلاف یکطرفہ طور پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ پابندیوں کی سخت تنقید کی گئی۔

تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یکطرفہ طور پر لگائی جانے والی پابندیاں نہ صرف ممالک کو نشانہ بناتی ہیں بلکہ ان پابندیوں کے اقتصادی اور تجارتی تعاون پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

بھارت، چین اور روس کے وزرائے خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کے علاوہ یکطرفہ طور پر لگائی گئی پابندیاں بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کے خلاف ہیں۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں اور بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی تعاون کے عمل کو بھی بری طرح متاثر کرتے ہیں۔

ایران، چین اور روس کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر اقتصادی میدانوں میں ترقی پذیر ممالک کا ہر مشترکہ اقدام انتہائی غیر معمولی ہے۔ تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسی طرح بین الاقوامی مالیاتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔

واضح رہے کہ بھارت، روس اور چین کے وزرائے خارجہ کا آر آئی سی نامی 18 واں اجلاس جو آن لائن ہوا، بھارت کی صدارت میں منعقد ہوا۔

 

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے