برطانیہ

برطانیہ میں 78 لاکھ روپے تنخواہ پر بھی ڈرائیور نہیں مل رہے

برطانیہ {پاک صحافت} اس وقت برطانیہ میں ٹرک ڈرائیوروں کی اتنی کمی ہے کہ ڈرائیور 78 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ پر بھی دستیاب نہیں ہیں۔

بریکسٹ اور برطانیہ میں کورونا کی وبا کی وجہ سے ، ٹرک ڈرائیوروں کی بڑی کمی ہے۔

ٹرک ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے برطانیہ میں خوراک کا بحران گہرا ہو رہا ہے۔ دریں اثنا ، اس ملک کو ایندھن کی شدید قلت کا بھی سامنا ہے۔ پٹرول پمپ اور گیس اسٹیشن بند ہو رہے ہیں اور کھانے پینے کی اشیاء سپر مارکیٹوں میں ختم ہو رہی ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اب صورتحال ایسی ہو گئی ہے کہ برطانوی شہریوں نے گھبراہٹ میں زیادہ سے زیادہ خریداری شروع کر دی ہے۔ بنیادی مسئلہ ٹرک ڈرائیوروں کی کمی ہے۔ برطانیہ میں زیادہ تر ڈرائیور یورپی ممالک سے آئے تھے لیکن بریگزٹ کے بعد انہیں اپنے ممالک واپس جانا پڑا۔ کورونا نے صحیح کام کیا ہے۔

برطانیہ میں بہت سے ٹرک ڈرائیور کورونا یا کوویڈ 19 سے متاثر ہوئے ، جس کی وجہ سے انہیں اپنی نوکری چھوڑ کر گھر جانا پڑا۔ برطانیہ کی فیڈریشن آف ہول سیل ڈسٹری بیوٹرز کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ ملک میں آنے والے دنوں میں مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔

برطانیہ کی ایک کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ڈرائیوروں کو 78 ہزار پاؤنڈ یعنی تقریبا 78 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ دینے کے لیے تیار ہے ، لیکن پھر بھی ہم ڈرائیوروں کو حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں۔

اگرچہ امریکہ اور جرمنی کو اس وقت ڈرائیور کی کمی کا سامنا ہے ، تاہم بریگزٹ کی وجہ سے برطانیہ کی پریشانی مزید سنگین ہو گئی ہے۔ برطانیہ کے یورپی یونین سے مکمل طور پر نکل جانے کے بعد ، اس یونین کے شہریوں کو برطانیہ میں کام کرنے کا حق نہیں ہوگا۔ اب مشرقی یورپ سے برطانیہ آنے والے ڈرائیوروں کو لے جانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

احتجاج

امریکہ میں طلباء کے مظاہرے ویتنام جنگ کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی یاد تازہ کر رہے ہیں

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے لکھا ہے: امریکی یونیورسٹیوں میں فلسطینیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے