سوکوٹو {پاک صحافت} افریقی ملک نائیجیریا میں عاشورہ کے جلوس پر پولیس کی فائرنگ سے کم از کم دو عزادار ہلاک ہو گئے۔
اسلامی تحریک نائجیریا نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دسویں محرم کو شیعہ مسلمانوں نے اس ملک کے مختلف علاقوں میں عاشورہ کے جلوس نکالے۔ نائیجیریا کے “سوکوٹو” قصبے میں ، پولیس نے امام حسین علیہ السلام کے سوگ منانے والوں پر فائرنگ کی ، جس کے نتیجے میں کم از کم دو عزادار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔
قابل ذکر ہے کہ نومبر 2015 میں نائیجیریا کی فوج اور پولیس نے شمالی صوبے کدونا کے شہر زریہ میں عزاداروں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ وہاں کی سیکورٹی فورسز نے نائیجیرین اسلامک موومنٹ کے رہنما شیخ ابراہیم زکزاکی اور ان کے امام بارہ کے گھر پر حملہ کیا ، جہاں لوگ امام حسین کا ماتم کر رہے تھے۔ اس حملے میں نائیجیریا کے بہت سے شیعہ مسلمان شہید ہوئے۔ نائجیریا کے کچھ میڈیا نے شیخ زکزاکی کے گھر اور ان کے امام باڑہ پر پولیس حملے میں ہلاکتوں کی تعداد سیکڑوں میں ڈال دی۔ اس حملے میں شیخ زکزاکی کا بیٹا بھی شہید ہوا۔
اس واقعے کے بعد نائجیریا کی پولیس نے بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے شیخ زکزاکی اور ان کی بیوی زینت ابراہیم کو گرفتار کر لیا۔