کیوبا

امریکی پابندیوں کی وجہ سے ہم ویکسین بنانے سے قاصر ہیں: کیوبا

کیوبا {پاک صحافت} کیوبا کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکی پابندیوں کی وجہ سے کورونا کے خلاف لڑنے کے لئے کوئی ویکسین بنانے سے قاصر ہے۔

امریکی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے برونو روڈرکس نے کہا کہ امریکی پابندیاں کوویڈ 19 کے خلاف ویکسین بنانے میں ہماری سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

کیوبا کے وزیر خارجہ نے ٹویٹ کیا ہے کہ ملک کے خلاف امریکہ کی پابندیاں ہمیں ویکسین بنانے سے روک رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیوبا کی کمپنیوں کے لئے مالی رکاوٹیں ہیں جس کی وجہ سے ہم کورونا ویکسین میں استعمال ہونے والی اشیاء کو درآمد کرنے سے قاصر ہیں۔

ادھر کیوبا کی دوائیوں اور بایوٹیکنالوجی سے متعلق قومی کمیٹی نے بھی امریکی پابندیوں کی مذمت کی ہے۔ اس کمیٹی کے مطابق ، کوئی بھی اس پابندی کے خوف سے ویکسین میں استعمال ہونے والی دوائیں ملک میں نہیں لاسکتا ہے۔

کیوبا کی حکومت کا کہنا ہے کہ اپریل 2019 سے مارچ 2020 کے درمیان ، امریکی پابندیوں کے چلتے اس ملک کو کم سے کم 161 ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی امریکی پابندیوں نے کیوبا میں تحقیقی کاموں میں بھی رکاوٹ پیدا کردی ہے۔

بہت ساری پریشانیوں کے باوجود کیوبا کورونا کے خلاف لڑنے کے لئے ایک ویکسین بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امریکہ یونیورسٹی

امریکہ میں احتجاج کرنے والے طلباء کو دبانے کیلئے یونیورسٹیوں کی حکمت عملی

(پاک صحافت) امریکی یونیورسٹیاں غزہ میں نسل کشی کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے طلباء …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے