پاک صحافت فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بدھ کے روز کہا کہ لبنان اور اسرائیلی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کو غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔
اے ایف پی کے حوالے سےپاک صحافت کے مطابق، میکرون نے ایکس سوشل نیٹ ورک پر ایک ویڈیو پیغام میں کہا: غزہ کے عوام کے شدید مصائب کو دیکھتے ہوئے، اس معاہدے کو طویل انتظار کے بعد جنگ بندی کا راستہ کھلنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ "یہ ظاہر کرتا ہے کہ صرف سیاسی جرات ہی مشرق وسطیٰ میں ہر ایک کے لیے طویل مدتی امن اور استحکام کو یقینی بنا سکتی ہے۔”
میکرون اور امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے اوائل میں ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ "اسرائیل اور لبنان نے دونوں فریقوں کے درمیان دشمنی کے خاتمے پر اتفاق کیا ہے” اور کہا کہ جنگ بندی کا اعلان "پائیدار امن کی بحالی کی راہ ہموار کرے گا اور بلیو لائن کے دونوں اطراف کے مکینوں کو محفوظ اپنے گھروں کو لوٹنے کی اجازت دیں۔
میکرون اور بائیڈن نے اعلان کیا: امریکہ اور فرانس اس معاہدے کے مکمل نفاذ کے لیے اسرائیل اور لبنان کے ساتھ تعاون کریں گے اور ہم اس تنازعہ کو تشدد کے ایک اور چکر میں تبدیل ہونے سے روکنے کے لیے پرعزم ہیں۔
دو مہر بروز پیر کی صبح صہیونی فوج نے جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں پر زبردست حملے کیے جو تاحال جاری ہیں۔
اس ملک میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے جواب میں لبنان کی حزب اللہ نے مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونی ٹھکانوں اور بستیوں کے خلاف متعدد کارروائیوں کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا ہے۔ اس تحریک نے اب تک سینکڑوں راکٹوں سے صیہونی فوج کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے اور ساتھ ہی ساتھ زمینی جنگ میں جارحیت پسندوں کے فوجیوں اور بکتر بند سازوسامان کو بھی نشانہ بنایا ہے۔