غنی اور صالح

اشرف غنی اور امر اللہ صالح کو معاف کر دیا: طالبان

کابل {پاک صحافت} طالبان نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے مفرور صدر غنی اور نائب صدر صالح کو معاف کر دیا ہے۔

افغانستان کی آوا نیوز ایجنسی کے مطابق ، ایک طالبان رہنما خلیل حقانی نے بتایا ہے کہ اشرف غنی اور امر اللہ صالح کو طالبان نے معاف کر دیا ہے۔ خلیل حقانی کے مطابق ہماری ان سے کوئی دشمنی نہیں اور وہ واپس آ سکتے ہیں۔

افغانستان کے مفرور صدر اشرف غنی نے متحدہ عرب امارات میں پناہ لی ہے ، جن پر الزام ہے کہ وہ بہت زیادہ پیسے لے کر کابل سے فرار ہو گئے ہیں۔ اشرف غنی نے گزشتہ اتوار کو افغانستان سے بھاگنے کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ وہ اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے کیونکہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ افغانستان میں مزید خون خرابہ ہو۔

اشرف غنی نے بتایا کہ ملک کے انٹیلی جنس حکام نے اسے بتایا تھا کہ اسے قتل کرنے کی سازش رچی گئی ہے اور اگر وہ افغانستان میں رہا تو اسے مار دیا جائے گا۔

غنی کے مطابق بین الاقوامی نمائندوں نے انہیں مطلع کیا تھا کہ اگر وہ افغانستان سے نہ نکلے تو اس ملک کی حالت شام اور یمن جیسی ہو جائے گی۔ اس لیے ملکی مفاد میں میں نے افغانستان چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

یاد رہے کہ غنی کے سابق مشیر امر اللہ صالح افغانستان سے نہیں بھاگے تھے بلکہ اس وقت اس ملک کی پنجشیر وادی میں موجود ہیں۔ اس نے طالبان کا مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے اور وہ احمد مسعود کے ساتھ وادی پنجشیر میں طالبان کے خلاف محاذ بنانے میں مصروف ہے۔ اس محاذ کے ارکان کی طالبان سے جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں۔ امر اللہ صالح نے خود کو افغانستان کا قانونی صدر قرار دیا ہے۔

آگاہ رہیں کہ بہت سے ماہرین کا کہنا ہے کہ طالبان کی باتوں پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ماضی میں وہ بہت سی باتیں کہنے سے پیچھے ہٹ چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے