کورٹ

ہیگ میں صیہونی حکومت کیخلاف جنوبی افریقہ کی شکایت میں ممالک کیوں شامل ہوتے ہیں؟

(پاک صحافت) ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی جانب سے صیہونی حکومت کے خلاف شکایت کے اعلان کے ساتھ ہی مزید ممالک اس شکایت میں شامل ہوئے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ شکایت عالمی برادری کی طرح وسیع ہے۔

تفصیلات کے مطابق غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے “حماس کو تباہ کرنے” کے مبینہ مقصد سے جو کہ 7 اکتوبر (گزشتہ سال اکتوبر) کو “طوفان الاقصی” آپریشن کے بعد شروع ہوئے تھے، آٹھ ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہیں۔ غزہ میں صہیونی جرائم کا نشانہ بننے والوں کی تعداد اب تک تقریباً 37000 تک پہنچ چکی ہے جن میں زیادہ تر خواتین، بچے اور شیر خوار ہیں۔ اس کے علاوہ غزہ کی 85 فیصد آبادی ایسی حالت میں بے گھر ہو گئی ہے کہ یہ شہر انسانی محاصرے میں ہے اور اس کا 60 فیصد اہم انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔

جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی کوششیں جاری ہیں، جنوبی افریقہ نے صیہونی حکومت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کا مقدمہ دائر کیا۔

نسل کشی کے الزام میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں شکایت کی وجہ سے دنیا بھر میں اس حکومت کے خلاف قانونی اور عدالتی اقدامات کی لہر دوڑ گئی اور صیہونی حکام کو شدید چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔

ہیگ ٹریبونل میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت اس دلیل پر مبنی ہے کہ اس حکومت نے 1948 کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے، جس میں ایسے جرائم کو دوبارہ نہ کرنے کی کوششوں پر زور دیا گیا ہے۔ نسل کشی کنونشن مذکورہ جرم کی وضاحت اس طرح کرتا ہے کہ قومی، نسلی، نسلی یا مذہبی گروہ کی مکمل یا جزوی تباہی کے ارادے سے کیے گئے اعمال۔

یہ بھی پڑھیں

نیا سروے: ٹرمپ 6 اہم ریاستوں میں ہیرس سے آگے

پاک صحافت ایک نیا سروے، جس کے نتائج آج  شائع ہوئے ہیں، ظاہر کرتا ہے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے