بھارتی جیل میں قید تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کی طبیعت شدید خراب، طبی سہولیات ببھی دستیاب نہیں

بھارتی جیل میں قید تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کی طبیعت شدید خراب، طبی سہولیات ببھی دستیاب نہیں

سرینگر (پاک صحافت) مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ سال 11 جولائی سے غیر قانونی طور پر نظربند تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کی صحت جموں کی ادھم پور جیل میں تشویشناک حد تک بگڑ گئی ہے جبکہ انہیں کسی قسم کی طبی سہولیات بھی فراہم نہیں کا جارہی ہیں۔

باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ اشرف صحرائی جو متعدد عارضوں میں مبتلا ہیںکی حالت تشویشناک ہے اور انہیں علاج معالجے اور جان بچانے والی ادویات تک فراہم نہیں کی جارہی ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ رشتہ داروں، دوستوں اور صحافیوں سمیت کسی کوبھی تحریک حریت کے علیل چیئرمین سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، تحریک حریت آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے ایک بیان میں محمد اشرف صحرائی کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر نظر بندحریت رہنماؤں کو ایک منصوبہ بند سازش کے تحت مناسب خوراک کی سہولت سے محروم رکھ کر گوناگوں امراض اور سخت موسمی حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ پورے جنوبی ایشیاء کے خطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازعے کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کریں۔

حریت رہنمائوں غلام محمد خان سوپوری، قاضی محمد ارشاد اور عبدالصمد انقلابی نے اپنے الگ الگ بیانات میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری کشمیریوں کے قتل کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل تک کشمیریوں کی خونریزی جاری رہے گی۔

جموں و کشمیر ماس موومنت نے ایک بیان میں سرینگر میں پارٹی کے چیف آرگنائزر عبدالرشید لون کی رہائش گاہ پر پولیس کے چھاپے کی مذمت کی ہے۔

کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق جنرل سیکریٹری ایڈووکیٹ غلام نبی شاہین نے ایک بیان میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرتی عمل میں تمام فریقوںکو شامل کریں۔

دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس، جموں و کشمیر ینگ مینز لیگ، جموں و کشمیر عوامی فورم، تحریک آزادی جموں و کشمیر اور کارووان حریت جموں و کشمیر کی طرف سے لگائے گئے پوسٹروں میں کشمیریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مقبوضہ علاقے کے دورے کے خلاف مکمل ہڑتال کریں۔

کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کی جانے والی ایک تجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے دور میں بھارتی قابض فورسز کے ہاتھوں کشمیری عوام کو درپیش مشکلات اور مصائب میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 05 اگست 2019 کے بعد سے بھارتی فوجیوں نے 312 کشمیریوں کو شہید اور 17 سوسے زائد کو زخمی کردیاہے۔

ادھر اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد العثیمین نے جموں و کشمیر سمیت انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کیلئے او آئی سی کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے یہ بیان اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے جنیوا میں جاری 46 ویں اجلاس کے اعلی سطح کے ایک سیشن سے اپنے خطاب میں کیا، کونسل کا ورچول اجلاس 22 فروری کو شروع ہواتھا جو 23مارچ تک جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے