پاکستان چین روس

پاکستان، چین، روس

اسلام آباد (پاک صحافت) روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ گزشتہ دنوں پاکستان کا اہم دورہ کیا ہے۔ جس میں انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر اعلی حکام سے خصوصی ملاقاتیں کیں ہیں۔ روسی وزیر خارجہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا خصوصی خط بھی اپنے ساتھ لے کر آئے تھے۔ جس میں پاکستان کے مقتدر حلقوں کو پیشکش کی گئی ہے کہ روس پاکستان کے ساتھ ہرقسم کے تعاون کے لئے تیار ہے۔ روس پاکستان میں بڑی سطح پر سرمایہ کاری کا بھی خواہاں ہے۔ روس کی جانب سے پاکستان کو ایک بلینک چیک مل گیا ہے جس سے مختلف شعبوں میں پاکستان جتنا چاہئے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ جبکہ دونوں ممالک نارتھ ساوتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر پہلے سے ہی کام کررہے ہیں۔

روس نے اسٹیل مل کی بحالی کے لئے کردار ادا کرنے پر بھی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ روس پاکستان میں بجلی کے   ہائیڈرو منصوبوں سمیت مجموعی طور پر 8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے۔ روس اپنا فضائی دفاعی نظام بھی پاکستان کو دینا چاہتا ہے تاکہ پاکستان کا دفاع مزید مضبوط ہو۔ روسی وزیر خارجہ نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ روس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں استعمال کرنے کے لئے پاکستان کو جدید ترین ہتھیار بھی فراہم کرے گا۔ طویل مدت کے بعد روس اور پاکستان کا ایک دوسرے کے اس طرح قریب آنا دونوں ممالک سمیت خطے کے لئے نیک شگون قرار دیا جارہا ہے۔

عالمی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کے بعد پاکستان کی جانب سے چین کے بعد روس کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کا اقدام ملکی مفاد کے لئے انتہائی اہم سمجھا جارہا ہے۔ چین، روس اور پاکستان بلاک بننے کی صورت میں یہ خطے کا مضبوط ترین بلاک ہوگا۔ جس کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان اور پاکستانی عوام کو حاصل ہوگا۔ ممکنہ بلاک کے وجود میں آنے کے بعد چین اور روس پاکستان میں بڑی سطح پر سرمایہ کاری کریں گے۔ جس کے نتیجے میں ملکی صنعت، تجارت اور زراعت کے شعبے ترقی کریں گے اور بے روزگاری و مہنگائی بھی کنٹرول ہوگی۔

اس بات کا بھی امکان ہے کہ روسی صدر پیوٹن بھی عنقریب پاکستان کا دورہ کرے۔ جس میں تمام معاہدوں اور دوطرفہ تعلقات کو حتمی شکل دے کر عملی میدان میں دونوں ممالک ایک ساتھ قدم رکھیں گے۔ کئی برسوں کی کوششوں کے بعد روس نے 2016ء میں  پہلی بار مشترکہ فوجی مشقوں کیلئے اپنے دستے پاکستان بھیجے تھے۔ جنوبی ایشیا کے خطے میں ہونے والی سٹریٹجک تبدیلیوں اور نئے اتحاد بننے سے روس اور پاکستان کے تعلقات میں حالیہ برسوں کے دوران خاصی تبدیلیاں آئی ہیں۔ سرد جنگ کے زمانے میں دونوں ملک جو ایک دوسرے کے مخالف تھے پاکستان کے تئیں امریکی رویئے کی بدولت اب قریب آرہے ہیں۔ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات 2011ء میں اپنی تاریخ کی نچلی ترین سطح پر چلے گئے تھے۔ اس کے بعد پاکستان نے بھی اپنی خارجہ پالیسی میں تبدیلیاں شروع کردی تھیں۔ پاکستان اور روس دونوں نے اپنے تعلقات کیلئے  بنیادیں استوارکرنا شروع کردیں۔ جو دونوں ممالک سمیت پورے خطے کے لئے تعمیر و ترقی اور خوشحالی کا ایک نیا آغاز ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں

غزہ

عطوان: دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ ایک بڑی علاقائی جنگ کی چنگاری ہے

پاک صحافت عرب دنیا کے تجزیہ کار “عبدالباری عطوان” نے صیہونی حکومت کے ایرانی قونصل …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے