(پاک صحافت) اسرائیلی اخبار کے ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ نیتن یاہو کی صورت حال پہلے سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔ رائے عامہ کے اس جائزے کے نتائج کے مطابق صیہونی حکومت کے موجودہ وزیراعظم کو دائیں بازو کے حامیوں میں شدید تنزلی کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی اخبار "معاریف” کے تازہ ترین سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں حکمران اتحاد کے حامی انتہائی دائیں بازو کے داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بین گوور کو ترجیح دیتے ہیں کہ وہ وزیراعظم کے استعفی کی صورت میں ان کی جگہ لے لیں۔
اس کے ساتھ ہی اپوزیشن قوتوں کی جانب سے نیتن یاہو کی کابینہ پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے ساتھ ساتھ اتحادی کابینہ کے ارکان کے اندرونی اختلافات بھی بڑھ رہے ہیں۔ انتہائی دائیں بازو، جس کی قیادت داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بین گوئیر اور وزیر خزانہ بیتسالل سموٹریچ کر رہے ہیں، بار بار نیتن یاہو کو استعفی دینے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
اس صورتحال میں ماریو اخبار نے اپنا تازہ سروے کیا ہے۔ یہ سروے، جو 10 اور 11 جون کے درمیان منعقد ہوا، ظاہر کرتا ہے؛ صیہونی حکومت کے موجودہ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، جو مقبوضہ علاقوں میں وزیراعظم کے طور پر سب سے طویل مدت کا ریکارڈ رکھتے ہیں، اب تین محاذوں پر دباؤ کا شکار ہیں۔