پاکستانی سیاست دان: تہران-ریاض باہمی تعلقات غیر ملکی دباؤ پر قابو پانے کا حل ہے

پاکستان
پاک صحافت پاکستانی سیاسی مفکر اور سینیٹ کی دفاعی کمیٹی کے سابق چیئرمین نے سعودی وزیر دفاع کے حالیہ دورہ اسلامی جمہوریہ ایران اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ ان کی اہم ملاقات کے ردعمل میں کہا: تہران اور ریاض کے درمیان میل جول خطے کے لیے اچھی خبر اور بیرونی دباؤ کا مقابلہ کرنے کا راستہ ہے۔
پاک صحافت کے نامہ نگار کے مطابق، پاکستانی سیاسی اور دفاعی مفکر مشاہد حسین سید نے ایک پیغام میں خالد بن سلمان کے دورہ تہران کو خطے کے لیے اور مشرق وسطیٰ میں دیرپا استحکام کے لیے بھی بہت اچھی خبر قرار دیا۔
سابق پاکستانی سینیٹر نے دو بڑے مسلم ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے میں چین کے کردار کی تعریف کی اور مزید کہا: "تہران اور ریاض کے درمیان مضبوط تعلقات خطے میں بیرونی دباؤ کا مقابلہ کرنے کا ایک حل ہیں۔”
پاک صحافت کے مطابق؛ گذشتہ جمعرات کو تہران میں سعودی عرب کے وزیر دفاع خالد بن سلمان نے اپنے ملک کے بادشاہ کا پیغام رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کو پیش کیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ہم سمجھتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات دونوں ممالک کے لیے سود مند ہوں گے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کی تکمیل کرسکتے ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی توسیع کے دشمن ہیں: "ان دشمنانہ مقاصد پر قابو پانا ضروری ہے اور ہم اس کے لیے تیار ہیں۔”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے