وفاقی کابینہ کے تمام اراکین تنخواہ نہیں لے رہے، وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کے تمام اراکین تنخواہ نہیں لے رہے، وفاقی وزراء نے رضاکارانہ اپنی تنخواہیں چھوڑی ہیں۔ سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزراء کے پاس ایک سرکاری رہائشگاہ اور 300 لیٹر پیٹرول کی سہولت ہے۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف دور میں رائل پام سمیت ریلوے کی قیمتی اراضی کی غلط ڈیل کی گئی، ہم کہتے ہیں حکومتیں کاروبار نہ کریں، برٹش ریلویز نے اپنا 90 فیصد بزنس پرائیوٹائز کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے اخراجات میں کمی پر کام ہورہا ہے، ریلوے قومی ادارہ ہے، ٹرین غریب کی سواری ہے ہم سب نے اسے بہتر بنانا ہے، ریلوے کا 68 فیصد بجٹ ریلوے ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں لگ جاتا ہے، باقی 20 فیصد بجٹ سے ریلوے کا آپریشن چلتا ہے۔

وزیرِ قانون کا کہنا ہے کہ پنشن ریلوے کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے، کرپشن پر کارروائی سے گزشتہ سال ریلوے آپریشنز سے آمدنی کئی برسوں سے زیادہ ہوئی، ریلوے نے اپنی آمدن میں اضافہ کیا ہے، خواجہ سعد رفیق نے ریلوے میں بہت محنت کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق ریکٹر کامسیٹ ڈاکٹرساجد قمر ایک ماہ کی چھٹی پر کیینڈا گئے اور وہاں سے استعفیٰ بھیج دیا، سابق صدر علوی نے ان کا استعفیٰ منظور کیا، ریکٹر کے عہدے کے لئے 80 افراد شارٹ لسٹ ہوئے، انٹرویو کا مرحلہ گزشتہ ہفتے مکمل ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں

سینیٹ

سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس شرح میں کمی کی تجویز منظور

اسلام آباد (پاک صحافت) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں تنخواہ دار طبقے پر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے