حکومتی اتحاد نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو متنازع اور اقلیتی رائے قرار دے دیا

اتحادی حکومت

اسلام آباد (پاک صحافت) حکومتی اتحاد نے سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے فیصلے کو متنازع اور اقلیتی رائے قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارلیمان کی بالا دستی کیلئے ڈٹ جانے کی تجویز دے دی ہے۔ نواز شریف اور مریم نواز نے تین رکنی بینچ میں شامل ججز کیخلاف ریفرنس دائر کرنے پر اصرار کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق شرکا نے کہا کہ فل کورٹ نہ بنا کر انصاف کا قتل کیا گیا، پارلیمنٹ اپنی بالا دستی تسلیم کروائے، پارلیمنٹ کی بے توقیری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، اب بھی معذرت خواہانہ رویہ اختیار کیا تو بہت نقصان ہوگا۔ اجلاس میں کابینہ کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کیے جانے کی توثیق قومی اسمبلی سے کروانے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔

حکومتی اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں چیف جسٹس سمیت تین ججز کے خلاف جوڈیشل مس کنڈکٹ پر ریفرنس دائر کرنے پر غور کیا گیا، قانونی ٹیم نے کہا کہ ادھورے فیصلے پر عملدرآمد ممکن نہیں ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پارلیمانی رہنماوں کا اجلاس کل (جمعرات) کو پھر ہوگا، جس میں قومی اسمبلی میں ممکنہ پیش کی جانے والی قرارداد پر مشاورت ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے