بغداد {پاک صحافت} عراق نے ترکی کے حملے کے حوالے سے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
عراق کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کے صوبہ دہوک میں ترکی کی فوجی کارروائی کے بارے میں اقوام متحدہ کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے۔
عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد اصف نے کہا ہے کہ ہم نے اس حملے کی شکایت کی ہے اور سلامتی کونسل میں اس حوالے سے ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ عراق نے اپنی سرزمین سے ترک فوجیوں کے فوری انخلاء، اس حملے کے لیے بغداد سے معافی اور حملے سے متاثرہ افراد کو معاوضے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اس حملے کے بعد عراق میں لوگوں اور گروہوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ تاہم ترکی نے اس حملے کی ذمہ داری پی کے کے پر ڈالی ہے۔
عراقی پارلیمنٹ میں اس وقت دہوک حملے کے حوالے سے ایک ہنگامی اجلاس عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الہلبوسی کی صدارت میں جاری ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس سلسلے میں فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عراقی کردستان کے علاقے دہوک میں ایک سیاحتی مقام پر ترک فوج نے حملہ کیا تھا۔ اس میں تقریباً 11 خواتین اور بچے مارے گئے۔ واضح رہے کہ دو سال سے زائد عرصے سے ترک فوج پی کے کے کے خلاف لڑائی کے بہانے عراق کی سرزمین میں ان کے خلاف فوجی کارروائی کر رہی ہے۔ ترکی نے پی کے کے کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔