ایران اور فرانس

ایرانی صدر نے فرانسیسی صدر کو ٹیلی فونی گفتگو میں سبق سکھایا

تہران {پاک صحافت} ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت مشترکہ مفادات اور باہمی احترام کی بنیاد پر فرانس کے ساتھ تعلقات میں توسیع کا خیر مقدم کرتی ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں امریکہ اور تین یورپی ممالک کی جانب سے جوہری معاہدے کی بار بار خلاف ورزیوں پر توجہ مبذول کرائی۔ صدر ریسی نے کہا کہ امریکہ نے نئی پابندیاں لگا کر جوہری معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کی ہے اور پابندیوں کو انسانی ضروریات تک بڑھا دیا ہے جو کہ انسانی حقوق کی بھی واضح خلاف ورزی ہے۔ ایرانی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور یورپی ممالک کو جوہری معاہدے کے لیے اپنے وعدوں پر عمل کرنا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی مذاکرات میں ایرانی عوام کے حقوق اور مفادات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ صدر رئیسی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خلیج فارس اور بحر عمان کی سلامتی اور دفاع کے بارے میں گہری تشویش میں مبتلا ہے اور تہران اس کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کو مناسب جواب دے گا۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی سید ابراہیم رئیسی کو اس ٹیلی فونی گفتگو کے آغاز پر ایران کا صدر بننے پر مبارکباد دی اور کہا کہ تہران اور پیرس باہمی تعاون کے ذریعے علاقائی سلامتی اور استحکام کے قیام میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ فرانسیسی صدر نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے یکطرفہ انخلا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس معاملے کو حل کرنا چاہتے ہیں اور امید ہے کہ ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لیے جلد ہی مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں

یمن

یمنیوں سے جمعہ کو غزہ کی حمایت میں مظاہرے کرنے کی اپیل

(پاک صحافت) یمن میں مسجد الاقصی کی حمایت کرنے والی کمیٹی نے ایک کال جاری …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے