آزاد میڈیا

صہیونیوں کی غزہ جنگ کے متعلق افکار کو منحرف کرنے کی کوشش

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی کے جنوبی سرے پر واقع شہر رفح پر صیہونی حکومت کے حملے اور کسی نئی مہم جوئی کے امکان کے بارے میں بحث اور قیاس آرائیوں کے ساتھ، اسرائیلی سیکورٹی فورسز نے قدس میں قطر کے “الجزیرہ” ٹی وی چینل کے دفتر پر دھاوا بول دیا۔ اور اس میں موجود سامان ضبط کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق اس سے قبل حکومت کی کابینہ نے بنجمن نیتن یاہو کی درخواست پر مقبوضہ فلسطین میں میڈیا کے اس دفتر کو بند کرنے کی متفقہ طور پر منظوری دی تھی۔ صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے الجزیرہ کو فتنہ انگیز قرار دیتے ہوئے غزہ جنگ کی خبروں کو چھپانے میں اس کی کارکردگی پر شکایت کی تھی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اس میڈیا کے صحافیوں نے اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے اور صیہونی فوج کے خلاف کارروائی پر اکسایا ہے۔

مقبوضہ فلسطین میں الجزیرہ کے دفتر کی بندش جھوٹے الزامات پر مبنی ہے، جبکہ قابض فوج کے حملوں کے نتیجے میں فلسطین میں پیش رفت کی کوریج کرنے والے 142 صحافی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ میڈیا کے ارکان کے ساتھ نمٹنے میں حکومت کی طرف سے ایسا طریقہ کار اور سلوک کئی عوامل کی وجہ سے ہوتا ہے۔

صہیونیوں کے علاقائی میڈیا اور خبر رساں اداروں بالخصوص الجزیرہ سے خوف کی پہلی وجہ غزہ جنگ میں میدان میں ہونے والی پیش رفت ہے۔ کیونکہ اسرائیلی فوج کے خلاف حماس کی کامیابیوں اور آپریشنل حملوں کو صحافیوں نے ریکارڈ کیا ہے اور غزہ میں سب سے زیادہ سرگرم صحافی الجزیرہ جیسی نیوز ایجنسیوں میں بھی کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیل

نیتن یاہو کی کابینہ کے انتہا پسندوں نے جنگی کونسل کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا

پاک صحافت صیہونی حکومت کے سربراہوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے اور حکمران کابینہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے